کراچی: شہر قائد میں صدر مملکت عارف علوی کے پروٹوکول میں مداخلت اور شہریوں کو اکسانے کے معاملے پر فکس اٹ کے کارکنوں کے خلاف دو مقدمات درج کرلیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں صدر عارف علوی کے پروٹوکول میں مداخلت اور شہریوں کو اکسانے کے معاملے پر فکس اٹ کارکنوں کے خلاف دو مقدمات درج کرلیے گئے ہیں، پولیس کے مطابق فکس اٹ کی شرٹس پہنے افراد سڑک پر آئے، روکی گاڑیاں نکالنے کی کوششش کی۔
پولیس کے مطابق نرسری پر فکس اٹ کے کارکنوں نے پروٹوکول میں مداخلت کی تھی، اشارے پر نہ رکنے کے لیے اکساتے ہوئے پروٹوکول کو توڑا گیا تھا، پہلی ایف آئی آر ٹریفک سیکشن فیروزآباد کے افسر کی مدعیت میں درج کی گئی جبکہ دوسری ایف آئی آر ٹیپو سلطان تھانے میں درج کرائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ گزشتہ رات شاہراہ فیصل پر کارساز کے مقام پر پیش آیا، شہری نے موبائل فون سے ویڈیو بناتے ہوئے ٹریفک کی بندش کے خلاف احتجاج کیا تھا، پولیس اہلکاروں نے ناصرف نامعلوم شہری پر تشدد کیا بلکہ اس کے خلاف کارسرکار میں مداخلت اور دیگر افراد کو اکسانے کے الزام میں مقدمہ بھی درج کرلیا۔
پولیس تشدد کے خلاف عام شہریوں کی بڑی تعداد سڑک پر جمع ہوگئی جس کے سبب نامعلوم شخص گرفتاری سے محفوظ رہا اور بچ نکلنے میں کامیاب ہوگیا۔
دوسرا مقدمہ فکس اٹ کی شرٹس پہنے افراد کے خلاف درج کیا گیا، 16 ستمبر کو صدر مملکت کے قافلے میں رکاوٹ ڈالتے ہوئے پروٹوکول میں مداخلت کی تھی، پولیس نے مقدمے میں نامزد دو سماجی کارکنوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
دوسری جانب صدر عارف علوی کے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وی آئی پی پروٹوکول کے خلاف احتجاج کرنے والوں شہریوں کے خلاف مقدمہ درج کرنا مضحکہ خیز ہے، جب لوگ تکلیف میں ہوں گے تو ردعمل آئے گا۔
FIR against the person protesting against security is ridiculous. When people are inconvenienced they do react.
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) September 23, 2018