اسلام آباد : سپریم کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف نا اہلی کی درخواست غیر موثر ہونے درخواست گزار کی جانب سے واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے آپ کسی اور فورم میں جانا چاہیں تو جا سکتے ہیں، جس اسمبلی مدت میں نااہلی کی درخواست دائر کی گئی وہ ختم ہو چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل پینچ نے عمران خان کی نااہلی سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ عام انتخابات کے دوران عمران خان نے اپنے کاغذات نامزدگی میں حقائق چھپائے، عمران خان آرٹیکل 62 کے تحت اہل نہیں، درخواست میں صادق اور آمین نہ ہونے کی بنیاد پر عمران خان کی تاحیات نااہلی مانگی گئی تھی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے آپ کسی اور فورم میں جانا چاہیں تو جاسکتے ہیں، جس اسمبلی مدت میں نااہلی کی درخواست دائر کی گئی وہ ختم ہو چکی ہے، گزشتہ اسمبلی اپنی معیاد پوری کر چکی ہے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا یہ درخواست تو پہلے ہی غیر موثر ہو چکی ہے کسی اور قانونی فورم سے رجوع کرنے کا اپ کو مکمل اختیار حاصل یے۔
عدالت نے درخواست غیرموثر ہونے اور درخواستگزار کی جانب سے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کر دی۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ان کی درخواست میں ایک معاملہ اب بھی متعلقہ ہے، لیکن وہ درخواست پر اصرار نہیں کریں گے، ہم نے اسی نوعیت کا ایک مقدمہ ہائیکورٹ میں دائر کر رکھا ہے۔
یاد رہے 20 ستمبر کو سپریم کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی نااہلی سے متعلق درخواست کو سماعت کے لئے مقرر کیا تھا، درخواست مسلم لیگ(ن) کے رہنما دانیال چوہدری نے 2017 میں دائر کی تھی۔
مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان کی نااہلی سے متعلق درخواست سماعت کیلئے مقرر
خیال رہے قومی اسمبلی سے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد 18 اگست کو عمران خان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا ، صدر مملکت ممنون حسین نے حلف لیا تھا۔
بطور منتخب وزیر اعظم عمران خان نے اپنی پہلی تقریر میں کہا تھا کہ سب سے پہلے احتساب ہوگا، قوم کا مستقبل برباد کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، کسی ڈاکو کو این آر او نہیں ملے گا، مجھے کسی ڈکٹیٹر نے نہیں پالا، اپنے پیروں پر یہاں پہنچا ہوں۔ کرکٹ کی 250 سالہ تاریخ کا واحد کپتان ہوں جو نیوٹرل امپائر لایا۔
واضح رہے کہ25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے واضح اکثریت حاصل کی تھی۔