اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ایک اور وعدے کی تکمیل کرتے ہوئے پی آئی اے کے شعبہ میڈیکل میں مبینہ بدعنوانی کیخلاف تحقیقات کا آغاز کردیا اور بدعنوان افسران کیخلاف تحقیقات کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے اداروں میں کرپشن کیخلاف تحقیقات کا آغاز کردیا گیا، وزیراعظم کے سیکریٹریٹ برائے پبلک افیئر نے پی آئی اے کے شعبہ میڈیکل میں بدعنوانی کی شکایات کیخلاف تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے چیئرمین پی آئی اے و سی ای او سے وضاحت طلب کرلی ہے۔
پی آئی اے کے چیف میڈیکل آفیسر، خاتون لیب ٹیکنیشن اور دیگر افسران پر معالی بدعنوانی کے سنگین الزامات ہیں۔
مالی بدعنوانی سے متعلق شکایات پر وزیر اعظم سیکریٹریٹ نے چیئرمین پی آئی اے اور سی ای او سے وضاحت طلب کرتے ہوئے چیف میڈیکل آفیسر، لیب ٹیکنالوجسٹ، فائنانس آفیسر اور دیگر کیخلاف تحقیقات کا حکم دیا۔
سی ایم او آفس میں جعلی بلوں کی ادائیگی اور ادویات کی خریداری میں بڑے پیمانے پر مبینہ کرپشن کے الزامات سامنے آئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سی ایم او پر بیرون ملک اثاثے بنانے اور میڈیکل انشورنس کے نام پر مبینہ طور پر کمیشن لینے کے بھی الزامات ہیں۔
دوسری جانب ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ شعبہ میڈیکل سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ جمع کرادی، رپورٹ سی ای اوسیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی ہے، تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم ہاؤس کوارسال کی جائے گی۔
وزیراعظم نے پی آئی اے شعبہ میڈیکل میں مبینہ بدعنوانیوں کا نوٹس لیا تھا۔
یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے قوم سے پہلے خطاب میں کہا تھا کہ صاحب اقتدار کرپشن کرتے ہیں تو ادارے تباہ ہوجاتے ہیں، کرپشن کے خاتمے کیلئے اپنا پورا زور لگائیں گے، اب احتساب کا عمل اب نہیں رکے گا، وزارت داخلہ میرے پاس ہوگی، ایف آئی اے بھی ماتحت ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ محکموں میں کرپشن مافیا بیٹھا ہے جو کرپٹ نظام سے پیسہ بنارہا ہے، تیار ہوجائیں کرپٹ مافیا شور مچائے گا، سڑکوں پر بھی آئے گا، اب یہ ملک بچے گا یا پھر کرپٹ مافیا، ان کا مقابلہ کرنے کو تیار ہوں۔