اشتہار

متحدہ عرب امارات، والدین کی اجازت بغیر بچوں کی ویڈیو بنانے پر بھاری جرمانہ ہوگا

اشتہار

حیرت انگیز

دبئی: متحدہ عرب امارات میں والدین کی رضامندی کے بغیر بچوں کی شخصی آزادی میں دخل اندازی اب ایک بڑا جرم قرار پائے گی، خلاف ورزی کرنے والوں پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات میں اب عوامی مقامات پر جو کوئی شخص بچوں کی ان کے والدین کی رضامندی کے بغیر اپنے اسمارٹ فون یا کیمرے سے ویڈیو فلم بناتے ہوئے پکڑا گیا اس پر کم سے کم ڈیڑھ لاکھ اور زیادہ سے زیادہ پانچ لاکھ درہم تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ جرم کا ارتکاب کرنے والے شخص کو چھ ماہ قید بھی بھگتنا پڑ سکتی ہے۔

- Advertisement -

مزید پڑھیں: ابوظہبی: پولیس نے حادثے فلمانے کے جرم میں 71 شہریوں پر جرمانہ عائد کردیا

خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق نئے قانون کے تحت فلم بنانے، تصویریں کھینچنے، آواز اور فون کالز ریکارڈ کرنے پھر ان کی تشہیر کرنے یا انہیں اپنے پاس رکھنے والے افراد کو جرمانے اور قید دونوں سزاؤں کا سامنا ہوسکتا ہے۔

ان افعال کا مرتکب شخص امارات کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے جرائم سے نمٹنے کے وفاقی قانون نمبر 5/2012 کے تحت مستوجب سزا ہوگا۔

پارکوں یا دوسرے عوامی مقامات پر بچوں کی فلم یا تصویریں بنانا ان کی شخصی آزادی کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا خواہ فلم بنانے یا تصویر کھینچنے والے کا ارادہ کتنا ہی نیک کیوں نہ ہو۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں