اسلام آباد : نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے قریبی ساتھی ریڈار پر ہیں ، حکومت نے چیئرمین ایس ای سی پی شوکت حسین عباسی کو فوری طور پر فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے چیئرمین ایس ای سی پی کو فوری فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ، وزیراعظم عمران خان نےشوکت حسین عباسی کوہٹانےکی منظوری دے دی ہے۔
شوکت عباسی کی تقرری غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہےکہ شوکت حسین عباسی عہدےکےاہل نہیں تھے شوکت عباسی کی تقرری میں میرٹ کو نظر انداز کیا گیا اور 4ماہ میں3مرتبہ ترقی دی گئی، شوکت عباسی ،ظفر حجازی کی مدد بھی کرتے رہے شوکت حسین نے پانامہ کیس میں غلط معلومات دیں۔
شوکت عباسی کے قریبی ساتھیوں کے خلاف بھی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
شوکت عباسی پر پانامہ کیس میں غلط معلومات دینے اور ظفر حجازی کی مدد کاالزام ہے۔
یاد رہے جولائی 2018 میں بق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایس ای سی پی کے چیئرمین شوکت حسین پر اتنی نوازشارت کیوں برسائی گئیں، نیب کراچی نے تحقیقات شروع کردی تھی۔
مزید پڑھیں : چارماہ میں 3 بار ترقی، چیئرمین ایس ای سی پی کیخلاف نیب تحقیقات کا آغاز
تفصیلات کے مطابق نیب کراچی نے سابق وزیراعظم شاہد خاغان کے منظور نظر ایس ای سی پی کے چیئرمین شوکت حسین کے خلاف تحقیقات شروع کرتے ہوئے ڈی جی الطاف بھوانی کو تحقیقاتی افسر تعینات کیا گیا تھا۔
دستاویزات میں کہا گیا تھا کہ شوکت حسین کو چار ماہ میں تین بارترقی دی گئیں، رواں سال جنوری میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر، مارچ میں کمشنر اور پھر مئی میں چیئرمین بنا دیا گیا، تعیناتی خلاف قانون اور میرٹ سے ہٹ کر کی گئی، شارٹ لسٹ کیے گئے دیگردرخواست گزار زیاده تجربہ کار تھے۔
خیال رہے کہ شوکت حسین کے سمدھی سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے پولیٹیکل سیکریٹری تھے، اور شاہد خاقان عباسی جاتے جاتے شوکت حسین کو چیئرمین ایس ای سی پی لگا گئے تھے، ان کی تقرری ایس ای سی پی ایکٹ انیس سو ستانوے کے سیکشن چھے کے تحت عمل میں لائی گئی تھی۔