کراچی: ڈی جی میٹ غلام رسول نے کہا ہے کہ خلیج بنگال اور بحیرہ عرب میں ہوا کا کم دباؤ بننا شروع ہوگیا جو سمندری طوفان میں تبدیل ہوسکتا ہے۔
ڈی جی میٹ کا کہنا تھا کہ ہوا کا کم دباؤ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اس لیے طوفان کی نوعیت کا اندازہ اور سمت کا تعین فی الحال نہیں کیا جاسکتا۔
اُن کا کہنا تھا کہ سمندری طوفان کی شدت اور اُس کا رخ 8 اکتوبر تک واضح ہوجائے گا، اگر یہ طوفان بنا تو ماہرین اسے ’لوہان‘ کا نام دیں گے۔ ترجمان میٹ آفس کا کہنا تھا کہ محکمہ موسمیات نے تمام صورتحال پرنظر رکھی ہوئی ہے، کسی بھی ممکنہ خطرے سے پہلے آگاہ کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بحیرہ عرب میں بننے والا سمندری طوفان رواں ماہ امریکا کے مختلف علاقوں سے ٹکرایا تھا جس کے بعد وہاں بڑی تعداد میں جانی و مالی نقصان ہوا تھا۔
بعد ازاں یکم اکتوبر کو ’ٹرامی‘ نامی سمندری طوفان نے جاپان کے جنوبی حصوں میں تباہی مچانے کے بعد ساحلی علاقوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لیا تھا جس کے باعث معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے تھے۔
مزید پڑھیں: برطانیہ: ’علی‘ نامی سمندری طوفان کی زد میں آکر ایک خاتون ہلاک
خیال رہے کہ ماہ ستمبر کے آخری ہفتے میں آنے والے’ٹائیفون جیبی‘ نامی سمندری طوفان اور تیز ہواؤں کے باعث جاپان کے مختلف علاقوں میں 10 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں جاپان میں ہی طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث مختلف حادثات میں مرنے والے افراد کی تعداد 200 سے زائد ہوگئی تھی جبکہ قدرتی آفت کے باعث لاکھوں لوگ بےگھر بھی ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سمندری طوفان ’مینگ کھٹ‘ نے چین میں تباہی مچادی، 4 افراد ہلاک
ماہ ستمبر کی 17 تاریخ کو مینگ کھٹ نامی خطرناک سمندری طوفان ہانگ کانگ سمیت جنوبی چین سے ٹکرایا تھا جس نے شدید تباہی مچائی تھی، طوفان کے باعث دو افراد ہلاک جبکہ سیکڑوں زخمی ہوئے تھے۔