لاہور: مسلم لیگ ن کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس نا اہل وزیرِ اعظم نواز شریف کی زیرِ صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں اس نکتے پر غور کیا گیا کہ شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد کیا حکمتِ عملی اپنائی جائے؟
تفصیلات کے مطابق نواز شریف کی زیرِ صدارت ن لیگ کی سی ای سی کے اجلاس میں ارکان نے شہباز شریف کی گرفتاری پر مزاحمتی سیاست شروع کرنے کا مشورہ پیش کیا۔
[bs-quote quote=”نا اہل سابق وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت منعقدہ اجلاس پر قانونی سوال اٹھ گئے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
تاہم نا اہل سابق وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت منعقدہ اجلاس پر قانونی سوال اٹھ گئے، الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع شدہ پارٹی آئین میں قائد کا کوئی تصور نہیں ہے۔
دریں اثنا اجلاس میں ارکان نے قیادت کو مشورہ دیا کہ اپوزیشن جماعتوں کو اپنے ساتھ ملایا جائے تاکہ نیب کے ہاتھوں گرفتار شہباز شریف کے لیے اٹھائی جانے والی آواز مزید مؤثر ہو۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن شہباز شریف کی گرفتاری کو سیاسی رنگ دے رہی ہے: شاہ محمود قریشی
مسلم لیگ ن کی مرکزی مجلسِ عاملہ کے اجلاس میں بعض اراکین نے سڑکوں پر احتجاج کو ملکی مفاد کے خلاف قرار دے دیا جس پر اجلاس میں پارلیمنٹ میں احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ن لیگ کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا یہ پہلا اجلاس تھا جو گزشتہ ماہ اڈیالہ جیل سے ضمانت پر رہا ہونے والے نواز شریف کی صدارت میں منعقد ہوا جس پر تجزیہ کاروں نے سوال اٹھایا کہ کیا نواز شریف سی ای سی اجلاس کی صدارت کر سکتے ہیں؟