کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) نے مالی بحران سے نمٹنے کے لیے وزارت خزانہ سے دس ارب روپے مانگ لیے، چیئرمین پی آئی اے ثاقب عزیز نے وفد کے ہمراہ سیکریٹری فنانس سے ملاقات کی۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ نے مالی بحران سے نمٹنے کے لیے وفاق سے رابطہ کیا ہے، چیئرمین پی آئی اے نے ملاقات میں سیکریٹری فنانس کو پی آئی اے کی مالی حالت پر بریفنگ بھی دی۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی آئی اے ثاقب عزیز کا سیکریٹری فنانس سے ملاقات میں کہنا تھا کہ ملازمین کی تنخواہیں بینکوں کے سود، اور فیول کمپنیوں کے واجبات ادا کرنے کے لیے دس ارب روپے کی ضرورت ہے، سوا ارب روپے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی میں خرچ ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاق نے پی آئی اے کو دس ارب روپے کی ادائیگی کے حوالے سے کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا، ملاقات میں چیئرمین پی آئی اے کے ہمراہ چیف فنانشل افسر اور دیگر موجود تھے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پی آئی اے نے ملازمین کو تاحال تنخواہیں ادا نہیں کی ہیں، رٹائرڈ ہونے والے ملازمین کی پینشن کی ادائیگی بھی نہیں ہوسکی، خزانہ خالی ہونے کی وجہ سے ملازمین کو تنخواہوں سے محروم ہیں، پی آئی اے کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے سوا ارب روپے کی ضرورت ہے جبکہ وزارت خزانہ نے پی آئی اے کو پانچ ارب روپے دینے تھے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث نجی اسپتال اور میڈیکل اسٹورز نے ملازمین کو طبی سہولت فراہم کرنے سے معذرت کرلی، پی آئی اے کے مالی بحران کے باعث بیرون ملک میں بھی طیاروں کو فیول کی فراہمی بند کرنے کی دھمکی دی ہے، آئندہ چوبیس گھنٹے کے اندر واجبات کی ادائیگی نہیں کی گئی تو جدہ، مدینہ ، ریاض، پیرس ، میں بھی فیول کمپنیوں نے وارننگ جاری کردی۔