لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے 6 افراد کے قتل کیس میں 6 بار پھانسی کی سزا پانے والے نون لیگی ایم این اے عابد رضا کو بری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سردار محمد شمیم خان اور جسٹس شہباز رضوی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے چھ افراد کے قتل میں سزائے موت کے مجرم ن لیگی ایم این اے عابد رضا کی سزاء کے خلاف اپیل پر فیصلہ سنادیا۔
عدالت نے سزا کے حوالے سے فیصلہ سناتے ہوئے ن لیگی ایم این عابد رضا کو بری کر دیا، عدالت نے فریقین میں راضی نامہ کی بنیاد پر عابد رضا کو بری کیا۔
یاد رہے مدعی سے راضی نامہ ہونے کی بنیاد پر ہائی کورٹ نے عابد رضا کو کیس سے بری کر دیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کیس واپس ہائی کورٹ بھجوا دیا تاکہ اس نکتے پر سماعت کی جائے کہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج مقدمے میں راضی نامہ کی بنیاد پر کیا کسی مجرم کو بری کیا جاسکتا ہے ۔
سرکاری وکیل نے دلائل میں کہا تھا کہ دہشت گردی دفعات کے تحت درج مقدمے میں راضی نامہ پر بریت نہیں ہوسکتی ۔ ہائی کورٹ نے قتل کی دفعات کے تحت راضی نامہ پر بری کیا، اس لیے عدالت بریت کو کالعدم قرار دے کر سزا بحال کرے۔
عابد رضا کے وکلا کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ ملزم کو بری کر چکی ہے جو قانون کے مطابق ہے اس لیے اس فیصلے کو بحال رکھا جائے۔
واضح رہے ن لیگی ایم این اے عابد رضا نے اپنی سزائے موت کے حوالے سے انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ چینلج کر رکھا تھا، لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 1999 میں چھ افراد کے قتل پر عابد رضا کو چھ بار پھانسی کی سزا سنائی تھی۔
خیال رہے عابد رضا این اے 71 گجرات سے مسلم لیگ ن کے ایم این اے ہیں۔