اشتہار

جمال خاشقجی کی گمشدگی، سعودی عرب کو سیاسی ہدف بنایا جارہا ہے، اماراتی وزیر

اشتہار

حیرت انگیز

ابوظہبی : اماراتی وزیر انور قرقاش امریک صحافی جمال خاشقجی کے معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ صحافی کے معاملے پر سعودی عرب کو نشانہ بنایا جارہا ہے، جس کے خطرناک مضمرات ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار ’دی واشنگٹن‘ سعودی صحافی جمال خاشقجی کی ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے سے گمشدگی کے معاملے پر سعودی حکام کو مورد الزام ٹھرایا جارہا ہے جس پر یو اے ای کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو سیاسی ہدف بنایا جارہا ہے۔

- Advertisement -

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے خارجہ امور انور قرقاش نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ جمال خاشقجی کے نام پر ریاست سعودی عرب کے خلاف مہم چلانے والے فریقوں کے درمیان رابطہ متوقع ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق اماراتی وزیر نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ امریکی اخبار سے منسلک صحافی کے معاملے پر سعودی عرب کو سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنایا جارہا ہے لیکن مذکورہ معاملے کو ہوا دینے والے خبردار رہیں گے کیوں کہ اس کے سنگین مضمرات سامنے آئیں گے۔

اماراتی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ مشرق وسطی کی کامبابی کا ضامن سعودی عرب ہے، سعودیہ کی کامیابی مشرق وسطیٰ کی کامیابی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی کے لاپتہ ہونے سے متعلق سعودی عرب اور ترکی کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو معاملے مکمل تحقیق کرے گی۔

سعودی صحافی رواں ماہ 2 اکتوبر کو ترک شہر استنبول سے اچانک لاپتہ ہوگئے تھے، اس حوالے سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ جمال خاشقجی کو ترکی میں سعودی قونصل خانے میں حراست میں رکھا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد جمال خاشقجی خود ساختہ جلا وطنی ہوکر امریکا منتقل ہوگئے تھے جہاں وہ مشہور اخبار واشنگٹن پوسٹ میں صحافتی ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔

خیال رہے کہ ترک پولیس نے سعودی صحافی کی گمشدگی کے حوالے سے کی جانے والی ابتدائی تحقیقات میں شبہ ظاہر کیا ہے کہ جمال خاشقجی مبینہ طور پر قتل ہوچکے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں