لاہور: پنجاب حکومت نے 20 کھرب 10 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا، اپوزیشن نے شدید ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں وزیر خزانہ مخدوم ہاشم نے پنجاب حکومت کا آٹھ ماہ کا 20 کھرب 10 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا، ان کی تقریر شروع ہوتے ہوئے اپوزیشن ارکان نشستوں سے کھڑے ہوئے اور ایوان بجٹ نامنظور کے نعروں سے گونج اُٹھا۔
اپوزیشن ارکان نے شہباز شریف کی گرفتاری پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں اور وزیر خزانہ کی ڈائس کا گھیراؤ کرلیا، اپوزیشن ارکان وزیر خزانہ کی تقریر کے دوران مسلسل نعرے لگاتے رہے۔
وزیر خزانہ نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ محصولات کی مد میں 1652 ارب روپے کا تخمینہ رکھا گیا ہے، وفاق سے پنجاب کو 1275 ارب روپ کی آمدن متوقع ہے جبکہ صوبائی محصولات کا تخمینہ 376 ارب روپے کا ہے۔
وزیر خزانہ کے مطابق ٹیکسز کی مد میں 276 ارب روپے کی وصولی کا امکان ہے، نان ٹیکس محصولات کی مد میں 100 ارب روپے کی توقع ہے، 2018-19 میں اخراجات کا تخمینہ 1264 روپے ہے۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا بجٹ اجلاس، ترقیاتی پروگرام اور مقامی حکومتوں کے لیے 29 ارب 30 کروڑ مختص
بجٹ اجلاس میں تنخواہوں کی مد میں 313، پنشن کے لیے 207 ارب روپے رکھے گئے ہیں، بجٹ میں مقامی حکومتوں کے لیے 438 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ سروس ڈیلیوری کے اخراجات 305 ارب روپے ہوں گے، سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 238 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔