مظفر گڑھ، صوبہ پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں والد کی جانب سے ادھار کی رقم واپس نہ کرنے پر تین افراد نے مبینہ طور پر لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ کی تحصیل علی پور میں ادھار کی رقم واپس نہ کرنے پر غریب باپ کی 17 سالہ لڑکی کو تین افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈلا، واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ایف آئی آر میں لڑکی کے والد نے موقف اپنایا کہ انہوں نے کسی کی مدد سے ادھار کی رقم ملزمان کو بذریعہ فون ارسال کی تو ان سے بیٹی کی بات کروائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ فون پر بیٹی نے روتے ہوئے بتایا کہ مرکزی ملزم اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اسے ٓایک گھر پر لائے اور بندوق کے زور پر تینوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
آئی جی پنجاب نے مبینہ زیادتی کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او مظفر گڑھ سے رپورٹ طلب کرلی۔
پولیس کے مطابق مرکزی ملزم اللہ بچایا کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ دوسرے ملزم اجمل نے ضمانت قبل از گرفتاری کرراکھی ہے، جبکہ گرفتار ملزم اللہ بچایا سے تیسرے ملزم سے متعلق پوچ گچھ جاری ہے۔
ملزم اللہ بچایا تھانہ جتوئی کے اے ایس آئی عابد کا کرایہ دار تھا، واقعے کے بعد ڈی پی او نے اے ایس آئی عابد کو معطل کردیا، ڈی پی او مظفر گڑھ کی نگرانی میں مزید تفتیش جاری ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی کو تحقیقات کا حکم دے کر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی، فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ذمہ داروں کو عبرتناک سزا دی جائے گی۔