اسلام آباد : چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری داخلہ کو عدالت طلب کرلیا گیا اور کہا بتایا جائے آئی جی کوکیوں تبدیل کیا گیا، ریاستی اداروں کواس طرح کمزورنہیں ہونےدیں گے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کا نوٹس اور سیکرٹری داخلہ کو عدالت طلب کرلیا گیا ہے اور کہا سیکریٹری داخلہ آکربتائیں کہ آئی جی کوکیوں تبدیل کیاگیا۔
چیف جسٹس نے کہا حکومت وجوہات بتائے آئی جی کوکیوں تبدیل کیا گیا، سیاسی وجوہات پرآئی جی جیسے افسرکوعہدے سے ہٹایا گیا، سنا ہے کسی وزیر یا سینیٹر کے بیٹے کا ایشوچل رہا تھا، کسی وزیر،سینیٹر یا بیٹے کی وجہ سے اداروں کو کمزور نہیں ہونے دیں گے۔
جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ سیکر یٹر ی داخلہ جب پہنچیں توچیمبرمیں اطلاع دی جائے، ہم اداروں کواعتماد دیناچاہتے ہیں، اےڈی خواجہ کیس میں بھی سپر یم کورٹ نےفیصلہ دیا، پنجاب کےآئی جی کے تبادلےسےمتعلق بھی ہمیں بتائیں۔
چیف جسٹس نے کہا ہم ایگزیکٹو کو اختیارات کا ناجائز استعمال نہیں کرنے دیں گے، ڈپٹی اٹارنی جنرل بتائیں جان محمدکب آئی جی تعینات ہوئے، ہم کوئی غیرمعمولی بات نہیں کررہے۔
جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ سیکریٹری داخلہ سےکھلی عدالت میں بازپرس کریں گے۔
دوسری جانب آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کے نوٹس پر سیکریٹری داخلہ سپریم کورٹ پہنچ گئے اور سیکریٹری داخلہ کی اٹارنی جنرل انورمنصورسے مشاورت جاری ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز آئی جی اسلام آباد جان محمد کو اچانک عہدے سے ہٹادیا گیا تھا۔