تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

جمال خاشقجی کی منگیتر نے سعودی عرب کو قتل کا ذمہ دار قرار دے دیا

استنبول : سعودی صحافی جمال خاشقجی کی منگیتر نے سعودی عرب کو قتل ذمہ دار قرار دیتے ہوئے  مطالبہ کیا سعودی عرب بتائے کس کے کہنے پر جمال کو قتل کیا گیا۔

تٖفصیلات کے مطابق سعودی صحافی کی منگیتر نے جمال خاشقجی کے قتل کا ذمہ دار سعودی عرب کو قرار دے دیا اور  مطالبہ کیا سعودی عرب معاملے کے بارے میں مزید وضاحت دے ،بتائے کس کے کہنے پر جمال کو قتل کیا گیا۔

دوسری جانب سعودی پراسیکوٹر نے تحقیقات کیلئے اسنتبول میں سعودی قونصل خانےکا دورہ کیا، برطانوی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ جمال کاشقجی کے قتل کی اطلاع تین ہفتے پہلے برطانوی انٹیلیجنس کو مل گئی تھی۔

یاد رہے جمال خاشقجی کی منگیتر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ امریکا سعودی سعودی صحافی کے سفاکانہ قتل کی تفتیش میں سنجیدہ نہیں ہے۔

مزید پڑھیں :  امریکا خاشقجی کے قتل کی تحقیقات میں سنجیدہ نہیں، منگیتر کا الزام

منگیتر ہیٹس کین غز نے ترک میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وائٹ ہاوس کی جانب سے مجھے امریکا مدعو کرنے کا مقصد عوامی رائے پر اثر انداز ہونا ہے۔

دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک صحافی جمال خاشقجی کی منگیتر نے مطالبہ کیا تھا کہ خاشقجی کے بہیمانہ قتل میں اوپر سے نیچے تک ملوث افراد کو سخت سزائیں دے کر انصاف کیا جائے۔

خیا رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کچھ روز قبل کہا تھا کہ ’میں مطمئن نہیں ہوں جب تک ہم جواب نہیں تلاش کرتے‘ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب پابندیاں عائد کرنے کا آپشن موجود ہے تاہم ہتھیاروں کا معاہدہ ختم کرکے امریکا کو زیادہ نقصان ہوگا۔

واضح رہے جمال خاشقجی کو دو اکتوبر کو سعودی عرب کے قونصل خانے کی عمارت کے اندر جاتے دیکھا گیا، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں، وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر شدید تنقید کرتے رہے تھے اور یمن میں جنگ کے بعد ان کی تنقید مزید شدید ہوگئی تھی۔

Comments

- Advertisement -