کوئٹہ: بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزم سابق پولیس کانسٹیبل کو عدالت نے مجرم قرار دیتے ہوئے 2 مرتبہ سزائے موت سنا دی۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے دار الحکومت کوئٹہ کی عدالت نے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث مجرم طیب رضا کو 2 مرتبہ سزائے موت سنا دی۔
[bs-quote quote=”پولیس نے مجرم کو 2015 میں زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا تھا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
زیادتی کیس کا فیصلہ کوئٹہ کے ایڈیشنل سیشن جج محمد علی مبین نے سنایا، فردِ جرم کے مطابق مجرم سابق پولیس اہل کار طیب رضا نے تین بچوں کے ساتھ زیادتی کی تھی۔
پولیس نے مجرم کو 2015 میں زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا تھا، بچوں کے والدین کی شکایت پر ملزم کو گرفتار کر کے مقدمات درج کیے گئے۔
کوئٹہ کی عدالت میں کیس کی سماعت تین سال تک ہوتی رہی، تاہم عدالت نے نا قابلِ تردید ثبوتوں کے پیش نظر طیب رضا کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنا دی۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور: طالبات اور اساتذہ کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام ثابت، پرنسپل کو 105 سال قید
خیال رہے کہ گزشتہ روز خیبر پختونخواہ کے دار الحکومت کی سیشن کورٹ نے بھی نجی اسکول کے پرنسپل عطا اللہ پر خواتین اور طالبات کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہونے پر 105 سال قید کی سزا سنا دی ہے۔
پشاور کی عدالت نے قید کے علاوہ مجرم کو 10 لاکھ چالیس ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے سزا بھی سنائی، پرنسپل پر الزام تھا کہ وہ اسکول کی طالبات اور طالب علموں کے ساتھ زیادتی کرتا ہے اور اُن کی قابل اعتراض ویڈیوز بنا کر بعد میں انہیں اپنی ہوس کا نشانہ بھی بناتا ہے۔