اسلام آباد : وزیر برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری نے سمندرپارپاکستانیوں کے لیے "نیا پاکستان کالنگ ویب پورٹل” کا افتتاح کردیا، پورٹل میں بیرون ملک ڈاکٹرز، انجینئرز، پروفیسرز و دیگر ماہرین کا ڈیٹا جمع کیا جائے گا اور ضرورت کے تحت بیرون ملک ماہر پاکستانیوں سے رابطہ کیا جاسکے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری نے سمندرپارپاکستانیوں کے لیے نیا پاکستان کالنگ ویب پورٹل کاافتتاح کردیا ، پورٹل میں بیرون ملک ڈاکٹرز، انجینئرز، پروفیسرز و دیگر ماہرین کا ڈیٹا جمع کیا جائے گا جبکہ بیرون ملک پاکستانی اپنی تفصیلات پورٹل میں ڈال سکیں گے اور مختلف شعبوں میں ضرورت کےتحت بیرون ملک ماہرپاکستانیوں سے رابطہ کیا جاسکے گا۔
وزیر اعظم کےمعاون خصوصی زلفی بخاری نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا بیرون ملک پاکستانیوں کوواپس پاکستان لاناوزیر اعظم کاوژن ہے، چین نےبیرون ملک سےاپنےبہترین لوگ واپس بلائے، ماضی کی حکومتوں نےسمندرپارپاکستانیوں کواہمیت نہیں دی، سمندرپارپاکستانی ملک کے لئے کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔
زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ پہلی بارحکومت بیرون ملک پاکستانیوں کےلیےپلیٹ فارم دےرہی ہے، او پی ایف کی ویب سائٹ کو بھی جلداپ گریڈ کریں گے اور بیرون ملک پاکستانیوں کے معاملات کوفوری حل کانظام لائیں گے۔
مزید پڑھیں : حکومت کا اوورسیز پاکستانیوں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ
زلفی بخاری نے مزید کہا کہ 100 روز پلان کے بعد اوورسیز پاکستانیوں کے لیے مزید سہولتیں دیں گے۔
ویب پورٹل کے تحت وزارت تمام اوورسیز پاکستانیوں کا ریکارڈ ویب سائٹ پر رکھے گی، جس شعبے کے ماہر کی خدمات درکار ہوں گی، اسے وطن واپس بلایا جاسکے گا اور اوورسیز ماہرین سے حکومتی اور نجی ادارے استفادہ کر سکیں گے۔
یاد رہے اکتوبر میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئےاسپیشل پیکج کااعلان کرنے والے ہیں،ہر طرح کی رکاوٹ ختم کریں گے تاکہ ترسیلات زرمیں اضافہ ہو اور اوورسیز پاکستانیوں کو ملک پہنچنے پرامیگریشن دشواری ختم کریں گے، مشن ہے اوورسیز پاکستانیوں کی دیکھ بھال بہتراندازمیں کریں گے۔
بعد ازاں اسلام آباد میں وزارت اوورسیز کے حکام کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں سے متعلق اہم فیصلے کرتے ہوئے بیرون ملک مقیم پاکستانی محنت کشوں کو سہولتیں دینے کا اعلان کیا تھا۔
اجلاس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا جامع ریکارڈ ترتیب دینے کا بھی فیصلہ کرتے ہوئے نادرا اور وزارت اوورسیز کے حکام کو مذکورہ ریکارڈ ترتیب دینے کا عمل شروع کرنے کی ہدایت کردی گئی تھی