دبئی : عالمی ادارے انٹرپول نے آئندہ 2 برس کے لیے جنوبی کوریائی شہری کم جونگ ینگ کو صدر منتخب کرکے متنازعہ روسی صدراتی امیدوار کو مسترد کردیا۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کے شہری کم جونگ کو انٹرپول کے 194 رکن ممالک نے متحدہ عرب امارات میں منعقدہ سالانہ اجلاس میں منتخب کیا ہے، اس سے قبل کم جونگ انٹر پول کے قائم مقام صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جنوبی کوریا کے شہری نے انٹرپول کے صدارتی انتخابات میں روس کے الیگزینڈر پروکوچُک کو شکست دی ہے جن پر انٹرل پول کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے والے سسٹم کو کریملن پر تنقید کرنے والے افراد کے خلاف استعمال کرنے کا الزام ہے۔
روس نے الزام عائد کیا ہے کہ انٹرپول کے سالانہ اجلاس میں کی گئی ووٹنگ کے نتائج ’شدید دباؤ دخل اندازی کا نتیجہ ہیں‘۔
Kim Jong Yang, INTERPOL President: Our world is now facing unprecedented changes which present huge challenges to public security and safety. To overcome them, we need a clear vision: we need to build a bridge to the future.#INTERPOLGA pic.twitter.com/D4n7m61fy9
— INTERPOL (@INTERPOL_HQ) November 21, 2018
واضح رہے کہ انٹرپول کے سابق صدر مینگ ہونگوائی کو چین میں کرپشن الزامات کے تحت کے گرفتار کیا گیا تھا جنہوں نے مبینہ طور پر کرپشن سمیت دیگر جرائم کا اعتراف بھی کرلیا تھا۔
انٹرپول سربراہ کی گرفتاری کے بعد کم جونگ ینگ قائم مقام صدر کی حیثیت سے کام کررہے تھے۔
انٹرپول کے نئے سربراہ کم جونگ ینگ نے صدر منتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ ’ہماری دنیا کو سیکیورٹی اور سیفٹی کے معاملات پر کئی مسائل کا سامنا ہے جنہیں قابو کرنے کے لیے واضح وژن کی ضرورت ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انٹرپول کے نئے صدر جنوبی کوریا میں 20 سال تک پولیس میں خدمات انجام دے کر سن 2015 میں ریٹائر ہوئے تھے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کم جونگ ینگ جنوبی کوریا واحد شہری ہیں جو کسی عالمی ادارے کے سربراہ منتخب ہوئے ہیں۔