اشتہار

جبل الطارق کا معاملہ حل نہ ہوا تو معاہدے پر دستخط نہیں کریں گے، اسپین کی تنبیہ

اشتہار

حیرت انگیز

لندن : ہسپانوی حکام نے متنبہ کیا ہے کہ اگر اجلاس کے اختتام تک جبل الطارق کا معاملہ حل نہ ہوا تو اسپین اجلاس کی کارروائی میں حصّہ نہیں لے گا۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے اتوار کے روز یورپی یونین کے 28 رکن ممالک کے سربراہوں کو بریگزٹ معاہدے پر راضی کرنے سے قبل یورپی یونین کے اعلیٰ حکام سے بات چیت کریں گی۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسپین نے متنبہ کیا ہے کہ اگر اجلاس کے آخری لمحات تک تاریخی جبل الطارق کا معاملہ حل نہیں ہوا تو معاہدے پر دستخط نہیں کریں گے۔

- Advertisement -

مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تھریسا مے نے ہفتے کے روز بریگزٹ معاہدے کے حوالے سے گفتگو کرنے کے لیے یورپین کمیشن کے صدر جین کلوڈ جنکر اور یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک سے ملاقات کریں گی۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ اتوار کے روز یورپی یونین کے سربراہ بریگزٹ کے حوالے سے خصوصی ملاقات کریں گے جس میں بریگزٹ کی دستاویزات میں دو اہم چیزوں پر منظور کیا جائے گا۔

پہلا بریگزٹ کے بعد برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان تعلقات اور ٹریڈ و سیکیورٹی کے معاملات۔

دوسرا برطانیہ کے 29 مارچ 2019 کو یورپی یونین سے نکلنے کا 585 صفحات پر مشتمل مسودہ ہے، جس میں شہری حقوق، مالی معاملات اور آئریش بارڈر کے مسائل بھی شامل ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اگر یورپی یونین نے بریگزٹ معاہدے کو منظور کرلیا تو تھریسا مے کو لازمی اپنے ایم پیز کو معاہدے کی حمایت کے لیے راضی کرنا ہوگا جو انتہائی مشکل نظر آتا ہے۔

شمالی آئرلینڈ کی سخت گیر سیاسی جماعت ڈی یو پی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ تھریسا مے اس معاہدے پر وقت برباد کررہی ہیں، وزیر اعظم کو چاہیے کہ بریگزٹ کے حوالے سے بہترین معاہدے کو محفوظ بنائیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں