کراچی: ن لیگی دور حکو مت میں پی آئی اے طیاروں کی کلر اسکیم اور لوگو کی تبدیلی کے معاملے پر ایف آئی اے نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے،اس سلسلے میں ایف آئی اے نے قومی ائر لائن سے مختلف دستاویزات پر مبنی ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
ریکارڈ کی فراہمی کے لئے چیف کمرشل افسر نے ایف آئی اے کا مراسلہ وصول کرلیا ہے جس کی نقول اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی ہیں۔
ایف آئی اے کے مراسلہ کے مطابق انتہائی مہنگے داموں رنگ کی تبدیلی پیپرا رولز کی مبینہ خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ریکارڈ کی مد میں نو مختلف دستاویزات پی آئی اے کے چیف کمرشل افسر سے طلب کی گئیں، مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کلر اسکیم اور لوگو کی تبدیلی کی منظوری پر مبنی تمام دستاویزات فراہم کی جائیں۔
اس کے علاوہ اخبارات میں شائع شدہ ٹینڈرز، ٹینڈرز کھلنے کی تاریخ، مالی اور تکنیکی ایوالویشن رپورٹس بھی طلب کی گئی ہیں، پرچیز آرڈر،کنٹریکٹرز کو ادا کردہ رقومات کی تفصیل، کلر اسکیم کی تبدیلی کے حامل طیاروں کی تعداد بھی طلب کی گئی ہے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ فی طیارہ کلر اسکیم اور لوگو کی تبدیلی پر ہونے والے اخراجات کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں اور کنٹریکٹر کی کمپنی، کمپنی کے مالک اور ڈائریکٹرزکے ایڈریس اور فون نمبرز بھی طلب کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے جاتے جاتے ایک اور کارنامہ انجام دیا تھا، اربوں روپے کے مالی خسارے اور مختلف اداروں کے واجبات سے دوچار قومی ایئرلائن نے پی آئی اے کے طیارے کی دُم سے قومی پرچم ہٹا کر مارخور کا ایک اسٹیکر لگوادیا۔
مزید پڑھیں: پی آئی اے جہاز کی دم پر قومی پرچم ہٹا کر مارخور کا اسٹیکر، پچاس ہزار ڈالر کے اخراجات
کلر اسکیم پر فی جہاز ہزاروں ڈالر کے اخراجات ہوئے۔ جبکہ ڈیزائنر کو ڈیزائن بنانے کی مد میں پی آئی اے نے تین کروڑ پچاس لاکھ روپے بھی ادا کئے۔
مزید پڑھیں: لاکھوں روپے لاگت سے تیار پی آئی اے جہاز کی کلر اسکیم خراب ہوگئی
بعد ازاں چیف جسٹس ثاقب نثار کے ازخود نوٹس کے بعد چار طیاروں کی کلر اسکیم اور دم پر مارخور لگانے سمیت دیگر کارروائی سپریم کورٹ کے حکم پر روک دی گئی ہے۔