لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کے بریگزٹ معاہدے سے مخالف کرتے برطانیہ کے وزیر سائنس سیم جائما نے بھی استعفیٰ دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر تھر یسا مے کی بریگزٹ منصوبے سے اختلاف کرتے ہوئے کابینہ کا ایک اور وزیر احتجاجاً مستعفی ہوگیا، وزیر سائنس سیم جائما کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے بریگزٹ منصوبے سے متفق نہیں ہوں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تھریسامے کی یورپی یونین کے گیلیلو سیٹلائٹ سسٹم میں داخل اندازی سے وزیر اعظم کے بریگزٹ منصوبے کو عیاں کردیا ہے۔
برطانوی وزیر برائے یونیورسٹی اور سائنس سم جائما نے برطانیہ کے گیلیلو سسٹم سے باہر نکلنے کے معاملے پر استعفیٰ دیا ہے۔
مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانیہ گیلیلو سیٹلائٹ سسٹم کا حصّہ کا رہنا چاہتا تھا لیکن یورپی یونین کا کہنا ہے کہ مذکورہ منصوبے کے اضافی محفوظ عناصر پر پابندی عائد کی جائے گی۔
برطانوی وزیر سیم جائما کا کہنا ہے کہ بریگزٹ کے معاملے پر ہونے والے مذاکرات مستقبل میں پُرتشدد مذاکرات بن جائیں گے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بریگزٹ معاہدے کے معاملے پر سیم جائما تھریسا مے کی کابینہ کے 10 ویں وزیر ہیں جنہوں نے معاہدے سے اختلاف کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔
سیم جائما کا کہنا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں برسلز کے ساتھ مذاکرات ک ذریعے ہونے والے معاہدے کی مخالفت میں ووٹ دیں گے اور ایک اور ریفرنڈم کروانے کا مطالبہ کروں گا۔
بریگزٹ ڈیل کے مسودے کے منظرعام پر آنے کے بعد سے تھریسا مے کے لیے مشکلا ت کا سلسلہ جاری ہے، جولائی سے اب تک ان کی کابینہ کے 10 وزراء ڈیل کی مخالفت کرتے ہوئے استعفیٰ دے چکے ہیں۔
استعفیٰ دینے والوں میں برطانوی حکومت کے بریگزٹ سیکرٹری ڈومینک راب سرفہرست ہیں جبکہ ان کے ہمراہ ورک اور پنشن کی وزیر یستھر میکووے بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئیں ہیں۔اس کے علاوہ جونیئر ناردرن آئرلینڈ منسٹر شائلیش وارہ ، جونئیر بریگزٹ مسٹر سویلا بریور مین اور پارلیمنٹ کی پرائیویٹ سیکرٹری این میری ٹریولیان نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔