واشنگٹن: امریکا کے سابق صدر جارج ڈبلیو بش کی میت کو کیپیٹل ہل میں آخری دیدار کے لیے رکھ دیا گیا، آنجہانی صدر کی آخری رسومات سرکاری اعزاز کے ساتھ بدھ کے روز ادا کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق جارج ڈبلیو بش کی آخری رسومات میں امریکی صدر ٹرمپ سمیت دنیا کے کئی ممالک کے سربراہان اور ان کے نمائندوں کی شرکت بھی متوقع ہے۔
امریکی پرچم میں لپٹے آنجہانی صدر کے تابوت کو میری لینڈ سے ائیرفورسز کے خصوصی طیارے سے واشنگٹن لایا گیا، اور سرکاری پروٹوکول میں ان کی میت کو کیپٹل ہل پہنچایا گیا۔
آخری دیدار سے قبل انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے توپوں کی سلامی دی گئی، کیپٹل ہل میں ان کی یاد میں دی جانے والی سرکاری تقریب میں ان کے بیٹے جارج ڈبیلو بش اور اہلخانہ سمیت، امریکی نائب صدر مائیک پینس، اسپیکر پال ریان اور سینیٹ اراکین کی اکثریت شامل ہیں۔
سابق امریکی صدر جارج بش سینیئر انتقال کرگئے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پانچ دسمبر کو یوم سوگ کا اعلان کرتے ہوئے امریکی پرچم سر نگوں رکھنے کی ہدایت کی ہے، آنجہانی صدر امریکا کے اکتالیسویں صدر تھے۔
وہ جنوری انیس سواناسی سے جنوری انیس سو ترانوے تک امریکا کے صدر رہے تھے اور اپنی دوسری مدت کے الیکشن میں انھیں صدر بل کلنٹن کے مقابلے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
آنجہانی صدر اپنی اہلیہ باربرا کی وفات کے سات ماہ بعد چورانوے بر س کی عمر میں انتقال کرگئے، ان کی آخری رسومات میں ٹرمپ سمیت دنیا کے کئی ممالک کے سربراہان اور ان کے نمائندوں کی شرکت بھی متوقع ہے۔