اسلام آباد : پاکستان اور افغانستان نے 2018 کی آخری پولیو مہم بیک وقت چلانے کا فیصلہ کرلیا ہے، قومی انسداد پولیو مہم 5روزتک جاری رہے گی، رواں برس ملک میں پولیو کے8 کیسزسامنے آچکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور افغانستان نے 2018 کی آخری پولیومہم بیک وقت چلانے کا فیصلہ کرلیا ہے، قومی انسدادپولیومہم کا آغاز 10دسمبر سے ہوگا،
قومی انسداد پولیو مہم ملک بھر میں بیک وقت چلائی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی انسدادپولیومہم 5روزتک جاری رہےگی، پولیوسےمتعلق حساس علاقوں میں 7روزہ مہم چلائی جائےگی، مہم میں3 کروڑ 80 لاکھ بچوں کی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق پنجاب 19.2 ، سندھ 8.9 ملین ، کے پی میں 6.8، بلوچستان 2.53ملین بچوں کی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی جبکہ آزادکشمیر میں 7لاکھ بچوں ، گلگت بلتستان میں2 لاکھ 37 ہزاربچوں اور اسلام آباد میں 3لاکھ47 ہزار بچوں کی پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
رواں برس ملک میں پولیوکے8 کیسزسامنےآچکے ہیں۔
چند روز قبل جاپان نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے 510 ملین ین امداد دینے کا اعلان کیا تھا، اس سلسلے میں دونوں ممالک کے مابین ایک معاہدہ بھی طے پا یا تھا۔
مزید پڑھیں : جاپان کا پولیو کے خاتمے کے لیے 510 ملین ین امداد دینے کا اعلان
یاد رہے 24 اکتوبر قومی پولیومہم سے متعلق ڈبلیو ایچ او کی غیرجانبداررپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ گزشتہ قومی انسداد پولیو مہم تاریخ کی کامیاب ترین مہم ثابت ہوئی۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا ملکی تاریخ میں پہلی بار 98 فیصد بچوں کوپولیو قطرےپلائے گئے اور گزشتہ قومی پولیومہم میں 2 فیصد بچے ویکسین سے محروم رہے۔
خیال رہے پاکستان ،افغانستان اور نائجیریا دنیا کے آخری تین ممالک ہیں، جہاں پولیو جیسی بیماری آج بھی موجود ہے، کچھ مہینے قبل عالمی ادارہ صحت نے اعلان کیا تھا کہ دنیا پولیو کے خاتمے کے قریب پہنچ چکی ہے، اس لیے عالمی برادری کو پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے لیے مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔
اسی سلسلے میں پاکستان پر سفری پابندیاں بھی عائد کی گئیں تھیں اور پاکستان کا کوئی بھی شہری بغیر پولیو کلیئرنس اور ویکسین لیے بغیر بین الاقوامی سفر نہیں کرسکتا۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان اور افغانستان بدستور پولیو وائرس کے پھیلاؤ میں ملوث ہیں، پاک افغان سرحدی مہاجرین پولیو پھیلاؤ کا سبب بن رہے ہیں۔