کوئٹہ : چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ ڈیم آئندہ نسلوں کے لئےتحفہ ہوگا، پاکستان سےبہت کچھ لیااب پاکستان کودینےکاوقت ہے، ملک سے محبت کرلیں،ایک سال اس ملک کودیں اورپھردیکھیں کیاہوتاہے۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے ہائی کورٹ بار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا بلوچستان میں چیف سیکریٹری پنجاب یا کراچی سے آنے کی وجہ کیا ہے؟ بلوچستان میں آئی جی صوبے سے کیوں نہیں لگایا جاتا، بلوچستان کی سر زمین معدنیات سے مالامال ہے۔
چیف جسٹس کا کہناتھا کہ جب بھی بلوچستان آیا ہمیشہ پیارپایا، بلوچستان نے بھی پاکستان سے بے انتہا پیارکیاہے، یہاں کے لوگوں نے پاکستان بنانے میں اہم کردار ادا کیا ، بلوچستان سے پاکستان کو بہت معدنیات ملتی ہیں۔
[bs-quote quote=” بلوچستان کے حقوق کا تحفظ کریں گے اور صوبے سے ناانصافی نہیں ہونے دیں گے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]
جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہم نے ہائی کورٹ میں ججزکی تعداد3ماہ پہلے بڑھا دی تھی، ہائی کورٹ میں تعداد6 پلس ون سے 9پلس ون کردی تھی ہم رہیں نہ رہیں، سپریم کورٹ کا ادارہ قائم رہےگا، بلوچستان کی نمائندگی ناگریزہے ، بلوچستان کے حقوق کا تحفظ کریں گے اور صوبے سے ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹریبونلزمیں بلوچستان کی نمائندگی کی فہرست مجھےنہیں دی گئی، پریکٹیکل انسان ہوں، رجسٹری کیلئے نام مانگے لیکن کسی نے نہیں دیئے، اسلام آبادہائیکورٹ میں بھی بلوچستان سے نمائندگی ہوگی، کوئٹہ میں فل رجسٹری قائم کرنےجارہےہیں، ہمارا سیکریٹریٹ بلوچستان کے لوگوں پرمشتمل ہوگا۔
چیف جسٹس نے کہا چیف جسٹس بلوچستان سے غیرفعال ٹریبونل سے متعلق بھی پوچھا، بتایا گیابلوچستان میں کوئی ٹریبونل غیرفعال نہیں، گزشتہ شام بھی چیف جسٹس بلوچستان سےججزکےناموں سےمتعلق پوچھا اور آج صبح ساڑھے10بجےوزیراعظم ہاؤس میں بات ہوئی نوٹیفکیشن کیوں نہیں ہوا۔
جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ڈیم فنڈسےمتعلق بلوچستان میں بہترین پذیرائی ملی، ڈیم ہمارے لئے ناگریزہے،ہمارے بچوں کا مستقبل ہے، ایک کاروباری شخصیت نے ڈیم فنڈ کے لئے 50لاکھ روپے کا چیک دیا جبکہ بلوچستان ہائی کورٹ کی طرف سے ڈیم فنڈ کیلئے چیک دیاگیا ہے۔
[bs-quote quote=” پاکستان سےبہت کچھ لیااب پاکستان کودینےکاوقت ہے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]
انھوں نے کہا کہ اپنابہترین اس ملک کودیں ایک سال میں نتائج دیکھ لیں گے، پاکستان سےبہت کچھ لیااب پاکستان کودینےکاوقت ہے، کیاپاکستان میں ہم نے پاکستان کی قدرکی، آئندہ 7سالوں میں پانی نایاب ہوجائیگا، بلوچستان میں بھی پانی کی سطح نیچےجارہی ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ بطوروکیل اورجج آپ کامقصدہوناچاہیے، کوئٹہ میں سپریم کورٹ کا سیکریٹریٹ آپ وکلاپرہی مشتمل ہوگا، ڈیم ہماری بقا اور آنے والی نسلوں کے لیے ناگزیر ہوچکا ہے، ملک سےمحبت کرلیں،ایک سال اس ملک کودیں اورپھردیکھیں کیاہوتاہے۔
جسٹس ثاقب نثار نے کہا صوبے کی عوام کےحقوق کی حفاظت کرناسپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے، جلد پاکستان دنیاکےترقی یافتہ ممالک میں سرفہرست ہوگا، بلوچستان ہائی کورٹ کی طرف سے ڈیم فنڈ کیلئےچیک دیاگیاہے، ماضی میں پانی کی قلت سےمتعلق کوئی کام نہیں کیاگیا، ڈیم آئندہ نسلوں کیلئےتحفہ ہوگا۔