لاہور : وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے خواجہ برادران پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا خواجہ برادران ہمٹی ڈمٹی ہیں، انہوں نے لوگوں کو ڈرا دھمکا کے زمینوں کی خرید و فروخت کی، خواجہ برادران نے کرپشن کے چوکے چھکے مار کر موجودہ اسٹیٹس حاصل کیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حمزہ شہباز اپوزیشن لیڈر کا کردار ادا کریں، بھاگنے والے کا نہیں، ایک روز پہلے ہی انہوں نے کہا تھا کہ بھاگنے والے نہیں۔
[bs-quote quote=”قانون نافذ کرنیوالےاداروں نے نظر رکھی ہوئی ہے، پتلی گلی سےکسی کوبھاگنےنہیں دیاجائےگا” style=”style-6″ align=”left” author_name=”وزیراطلاعات پنجاب "][/bs-quote]
فیاض الحسن چوہان کا خواجہ برادران پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہزاروں لوگوں سے زبردستی زمین خریدی گئی، ان کے والد شہید ہوئے تھے تو ان کی کیاحالت تھی، لاہور میں ہر کسی کوانکی حالت معلوم تھی،اب ارب پتی بن گئے۔
وزیراطلاعات پنجاب نے کہا علیم خان کاخواجہ برادران سےکوئی کاروباری تعلق نہیں، علیم خان10سال سے اگر کرپشن کررہے تھے تو یہ کیا کر رہے تھے، کرپشن پر ہاتھ ڈالیں تو جمہوریت خطرے میں پڑجاتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خواجہ برادران کی ہاؤسنگ سوسائٹی سےمتعلق مکمل آگاہ ہیں، قانون بنانا آسان اور عملدرآمد کرنا مشکل کام ہے، پی ٹی آئی قانون پر عملدرآمد کرانے آئی ہے۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا خواجہ برادران ہمٹی ڈمٹی ہیں، انھوں نے ڈرا دھمکا کے زمینوں کی خرید و فروخت کی اور لوگوں سے زبردستی پورے موضع کے موضع خریدے۔
مزید پڑھیں : پیراگون تو ابتدا ہے، کرپشن اور ڈاکا ڈالنے والوں کے ساتھ اسی طرح ہوتا ہے، فیاض الحسن
وزیراطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ خواجہ برادران نےکرپشن کےچوکےچھکےمار کرموجودہ اسٹیٹس حاصل کی ، موٹرسائیکل پر سفر کرنے والے آج اربوں پتی ہیں، جس جرات اورہمت سےکرپشن کی اسی طرح حساب دیں۔
گذشتہ روز صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ پیراگون تو ابتدا ہے آشیانہ اقبال کی کرپشن بھی سامنے آنی ہے، کرپشن اور ڈاکا ڈالنے والوں کے ساتھ اسی طرح ہوتا ہے، قیصر امین بٹ نے بہت کچھ بتادیا ہے، سعد رفیق، سلمان رفیق لوگوں کو بے وقوف بناتے رہے ہیں۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا تھا کہ 2001 میں نواز شریف، شہباز شریف بکتر بند میں جاتے تھے، دونوں بھائی بکتر بند میں چکرر لگارہے تھے تو ان کا کاروبار ہورہا تھا، طیارہ سازش کیس کے فیصلے کے وقت سعد رفیق کاروبار چلا رہے تھے۔