کراچی: 2 بے گناہ بھائیوں کی گرفتاری اور رشوت کےعوض رہائی کے الزام میں ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ایس ایچ او سپر مارکیٹ کو معطل کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق ایس ایچ او سپر مارکیٹ کو دو بے گناہ بھائیوں کی گرفتاری اور رشوت لے کر رہائی کے الزام میں معطل کر دیا گیا۔
[bs-quote quote=”سپر مارکیٹ تھانے نے ایف بی ایریا میں گھر پر ہونے والی نجی پارٹی پر چھاپا مار کر 2 بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
ایڈیشنل آئی جی امیر احمد شیخ نے رشوت لینے والے ایس ایچ او سہیل وگن کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا، جب کہ ڈی آئی جی ویسٹ امین یوسف زئی نے ایس ایچ او کو کل رات عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
سپر مارکیٹ تھانے کی جانب سے ایف بی ایریا میں گھر پر ہونے والی نجی پارٹی پر چھاپا مارا گیا تھا، جس میں 2 بھائیوں کو حراست میں لے کر گھر سے 29 ہزار روپے اور زیورات لوٹے گئے تھے۔
بھائیوں کو سپر مارکیٹ تھانے میں بند رکھا گیا، جنھیں ایک لاکھ 60 ہزار رشوت لے کر رہا کیا گیا، ڈی آئی جی ویسٹ کے ایکشن لینے پر پولیس اہل کاروں نے گھر پہنچ کر رقم واپس کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: پولیس اہل کار کی جانب سے لڑکیوں کی ویڈیو بنانے پر ہنگامہ، آئی جی سندھ نے نوٹس لے لیا
یاد رہے کہ دو دن قبل شاہراہ نور جہاں تھانہ کی حدود میں پولیس موبائل پر موجود اہل کار کا کالج طالبات کی مبینہ ویڈیو بنانے اور نازیبا حرکات کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے انتہائی سخت نوٹس لیا تھا۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ غیر جانب دارانہ اقدامات کے ذریعے نہ صرف حقائق کو سامنے لایا جائے بلکہ مرتکب پائے جانے والے اہل کار سمیت اس کے سپروائژری افسر کے خلاف بھی قواعد اور ضوابط کے مطابق کاروائی کو یقینی بنایا جائے۔