کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق رہنما مقتول علی رضا عابدی کے نجی سیکیورٹی گارڈ نے کہا ہے کہ ملزمان فائرنگ کرتے رہے اور میں گن لوڈ کرتا رہا لیکن گن پھر بھی لوڈ نہ ہوسکی۔
تفصیلات کے مطابق علی رضا عابدی کے قتل کے بعد عینی شاہد سیکیورٹی گارڈ نے پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کرادیا ہے، اے آر وائی نیوز نے عینی شاہد سیکیورٹی گارڈ کا ویڈیو بیان حاصل کرلیا۔
ویڈیو میں سیکیورٹی گارڈ کا کہنا ہے کہ علی رضا پرملزمان فائرنگ کرتے رہے اورمیں گن لوڈ کرتا رہا، گارڈ روم میں بیٹھا تھا کہ صاحب کی گاڑی دروازے پہنچی اور ٹرن لیا، علی رضا صاحب کبھی ہارن نہیں بجاتے خلاف توقع گاڑی کا ہارن بجا۔
میرے بائیں ہاتھ میں گن تھی دائیں ہاتھ سے دروازہ کھولنے لگا، دروازے کا ایک حصہ ہی کھولا تھا کہ باہرسے فائرنگ شروع ہوگئی، میں نے دروازہ چھوڑ کر گن لوڈ کرنے کی کوشش کی۔
سیکیورٹی گارڈ کا بیان میں مزید کہنا تھا کہ ایک مرتبہ گن لوڈ نہ ہوئی تو دوبارہ لوڈ کرنے کی کوشش کی، باربار کوشش کے باوجود بھی گن لوڈ نہ ہوئی۔
سیکیورٹی گارڈ نے بتایا کہ علی صاحب کو دیکھا تو وہ گاڑی کی سیٹ پر گرے ہوئے تھے اور گردن سے خون نکل رہا تھا، جب سے میں ڈیوٹی پر تعینات ہوا ایک بار بھی گن چلا کرنہیں دیکھی، کمپنی یا علی رضا صاحب نے مجھے کبھی گن کو چیک کرنے کا نہیں کہا، گن میں5راؤنڈ ہروقت موجود ہوتےتھے۔
مزید پڑھیں : علی رضا عابدی کے قتل میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے
بیان کے مطابق سیکیورٹی گارڈ ایک ماہ25دن پہلے علی رضا عابدی کے بنگلے پرتعینات ہو ا تھا، اس نے بتایا کہ میری ڈیوٹی شام سات بجے سے صبح7بجے ہوتی ہے، میں شام کو آتا تو صبح والاگارڈ روزانہ مجھے گن دے کر جاتا تھا۔