اشتہار

سعودی عرب میں پسند کی مختصر ترین شادی کتنی دیر برقرار رہی؟

اشتہار

حیرت انگیز

جدہ: شادی انسان کی زندگی کا سب سے اہم اور نازک معاملہ ہوتا ہے، جس میں فریقین ایک دوسرے سے زندگی بھر ساتھ نبھانے کا وعدہ کرتے ہیں، تاہم جدہ میں ہونے والی ایک شادی صرف ایک گھنٹہ ہی برقرار رہی۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے شہر جدہ میں ایک مختصر ترین شادی نے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کر لیا ہے، یہ شادی نکاح کے محض ایک گھنٹے بعد ہی ٹوٹ گئی۔

[bs-quote quote=”دولہے کی ماں اور بہنیں نئی دلہن کو اپنے خاندان میں قبول کرنے پر تیار نہیں تھیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

- Advertisement -

جدہ سے آنے والی نیوز رپورٹس کے مطابق گزشتہ جمعے کے دن نکاح کی تقریب کے صرف ایک گھنٹہ بعد دولہا نے نکاح خوان سے کہا وہ کہ اپنی بیوی کو طلاق دینا چاہتا ہے، اور اس نے زبانی طور پر دلہن کو طلاق دے دی۔

زبانی طلاق کے بعد دولہا نے نکاح خوان سے کاغذی کارروائی کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ جیسے ہی وہ تقریب سے اٹھ کر جائے، اس کی طلاق پر قانونی کارروائی پوری کی جائے۔

معلوم ہوا کہ دولہا نے اپنی نئی نویلی دلہن کو طلاق اپنی ماں اور بہنوں کے شدید اصرار پر دیا، جو نئی دلہن کو کسی بھی طور پر اپنے خاندان میں قبول کرنے پر تیار نہیں تھیں۔


یہ بھی پڑھیں:   سعودی طالبہ کے ہاں پرچہ دینے کے فوراً بعد بچے کی پیدائش


رپورٹس کے مطابق دولہا دلہن کی ملاقات ملک سے باہر تعلیم کے دوران ہوئی تھی، جہاں انھوں نے ایک دوسرے کو پسند کیا اور شادی کا فیصلہ کر لیا۔

دولہے کی ماں اور بہنوں کا کہنا تھا کہ دولہن کا تعلق ایک مختلف معاشرے سے ہے اس لیے وہ سعودی معاشرے میں اپنے شوہر کے ساتھ زندگی نہیں گزار سکے گی۔

دولہن کے متعلق یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ اس کا تعلق کس ملک سے تھا، یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا کہ ماں اور بہنوں نے شادی سے قبل کیوں منع نہیں کیا اور عین نکاح کے بعد شادی توڑنے کی ضد کیوں کی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں