اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے اصغرخان مرحوم کے قانونی ورثا کونوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے اصغر خان کیس کی سماعت کی۔
عدالت عظیٰ میں سماعت کے دوران ایف آئی اے نے کیس بند کرنے کی درخواست اورحتمی رپورٹ جمع کرائی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ کیس اخباری خبروں پربنایا گیا ہے۔
ڈی جی ایف آئی اے کے مطابق اخباری خبروں سے بھی شواہد لینے کی کوشش کی گئی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ نےتوبالکل کہہ دیا ہے کہ کوئی شواہد نہیں ہیں۔
جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ اخباری خبروں پرتوکسی کوسزا نہیں دی جاسکتی، ایف آئی اے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ اتنے شواہد نہیں کہ فوجداری کارروائی ہوسکے۔
ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق جن سیاست دانوں پرالزام تھا، انہوں نے رقم کی وصولی سے انکارکیا جبکہ گواہوں کے بیانات آپس میں نہیں ملتے تضاد پایاجاتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کیس 25 سال پرانا ہے ٹرانزیکشن ریکارڈ بھی نہیں مل سکا۔
سپریم کورٹ نے اصغرخان مرحوم کے قانونی ورثا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔
ایف آئی اے نے سپریم کورٹ سے اصغر خان کیس بند کرنے کی سفارش کردی
یاد رہے کہ دو روز قبل وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سپریم کورٹ سے اصغرخان کیس کی فائل بند کرنے کی سفارش کی تھی۔