کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور سے ملاقات کے بعد کہا کہ 4 ماہ میں دیکھا ہے وفاقی وزرا کا مسلسل بلوچستان آنا خوش آئند ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان اور وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور نے مشترکہ طور پر میڈیا سے گفتگو کی۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں بلوچستان کے مختلف مسائل پر بات چیت ہوئی، جوائنٹ ورکنگ گروپس بھی بنائے جا رہے ہیں۔ سردی میں زیارت، پشین، کوئٹہ سمیت دیگر علاقوں میں گیس کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں گیس ذخائر پر ماضی میں تیز طریقے سے کام نہیں ہوا، ہم نے تمام مسائل پر وفاقی وزیر سے بات چیت کی ہے۔ بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے ایک ٹیم کی طرح کام کرنا ہوگا۔ 4 ماہ میں دیکھا ہے وفاقی وزرا کا مسلسل بلوچستان آنا خوش آئند ہے۔
وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر بلوچستان کا دورہ کیا۔ سارے صوبوں کی قیادت کو ملا رہے ہیں۔ مسائل پر صوبوں کے پاس خود جا کر حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ صوبوں کے پاس جا کر مسائل دیکھے اور حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ میرا حالیہ دورہ بلوچستان اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ بلوچستان میں قیادت ہماری اتحادی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ سے مل کر ان کے صوبے کے مسائل بھی سنے۔ جمہوریت کا خاصا یہی ہے بات سنی جاتی ہے اور مسئلہ حل کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی ملاقات میں صوبوں کے مسائل پر بات ہوئی ہے، کمیٹیاں بھی بنائی ہیں اور میٹنگ کا ایک وقت بھی مقرر کیا ہے۔ عوام دیکھیں گے تبدیلی آئے گی۔ وزارت پیٹرولیم میں کمپنیاں بورڈ آف ڈائریکٹرز میں برابر نمائندہ ہیں۔
غلام سرور نے مزید کہا کہ بلوچستان کے معاملات میں بلوچستان حکومت کی نمائندگی ہونی چاہیئے، تمام صوبے اپنی ایکسپولریشن کمپنیز بنائیں۔ ہمیں مل کر کام کرنا ہے اور پاکستان کے لیے کام کرنا ہے