کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ مانتا ہوں جو کراچی کا حق تھا وہ اس کو نہیں مل سکا، ہمارے اختیارات محدود کر دیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسداد دہشت گردی عدالت کے باہرمیئرکراچی وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہاں آپریشن ہوا وہاں پختہ تعمیرات نہیں بنیں، ہاں یہ ضرور ہے کہ پتھارے لگ گئے ہیں۔
صحافی نے میئر کراچی سے سوال کیا کہ فاروق ستار متحدہ قومی کونسل بنا رہے ہیں، کیا مشورہ دیں گے جس پر انہوں نے جواب دیا کہ فاروق ستار اللہ اللہ کریں،اب وہ وقت ختم ہوگیا۔
وسیم اختر نے کہا کہ فاروق ستار نے خود اپنے پیروں پرکلہاڑی ماری ہے، جولوگ کام کررہے ہیں فاروق ستار انہیں کام کرنے دیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کےعدم تعاون کے باعث بہتر خدمت نہ کرسکے، ہمارے ہاتھ پاؤں باندھ کرشہر کی خدمت کرنے کا کہا گیا۔
کوئی بھی کراچی سے مخلص نہیں، میئر کراچی وسیم اختر
میئر کراچی نے کہا کہ وقت پر وسائل دستیاب ہوتے، وفاق کے پیکج ملتے تو بہتر خدمت کرتے، مانتا ہوں جو کراچی کا حق تھا وہ اس کو نہیں مل سکا۔
صحافی نے وسیم اخترسے سوال کیا کہ سرکاری کوارٹروں سے بے دخلی پروزیراعظم کو خط لکھا ہے ؟ جس پر انہوں نے کہا کہ عدالت کے احکامات تھے کہ وفاقی حکومت معاملے کو حل کرے۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری کوارٹرز کے مکین 46 سال سے وہاں رہ رہے ہیں، وہاں کے مکینوں کو رہنے دیا جائے یہ ان کا حق ہے۔
صحافی نے میئر کراچی سے سوال کیا کہ کہا جا رہا ہے کہ آئندہ میئرپی ٹی آئی سے ہوگا؟ جس پرانہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے یہ باتیں کرنا قبل ازوقت ہے۔