لاہور : جنسی زیادتی کے کیسز کی روک تھام اور علاج کے لئے ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور میں ری ہیبلیٹیشن سینٹر قائم کیا جارہا ہے، سرکاری سطح پر قائم کیا جانے والا یہ اپنی نوعیت کا پہلا سینٹر ہوگا۔
لاہور سے اے آر وائی نیوز کی نمائندہ ثانیہ چودھری کی رپورٹ کے مطابق جنسی زیادتی یا ہراسگی معاشرے ایک اہم مسئلہ ہے، حالیہ سالوں میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات نے ان جرائم کی روک تھام کے لئے نئے اقدامات اٹھانے کے لئے متعلقہ حکام دباؤ ڈالا ہے۔
https://www.facebook.com/arystories/videos/290646391528210/
اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور میں زیادتی سے متاثرہ بچوں کے علاج اور بحالی کے لئے بنایا جانے والا سینٹر انہیں اقدامات کی ایک کڑی ہے۔
ری ہیبلیٹیشن سینٹر میں کام کرنے والے ڈاکٹرز، ماہر نفسیات اور دیگر عملے کو باقاعدہ تربیت فراہم کی جارہی ہے، ڈاکٹر حنا جسٹن بھی ان میں سے ایک ہیں۔
زینب قتل کیس کے بعد کی جانے والی ریسرچ کے مطابق زیادتی کا شکار ہونے والے دس سال سے کم عمر بچوں میں69فیصد تعداد لڑکوں کی تھی جبکہ ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور کے مطابق اب بھی ہر مہینے جنسی تشدد کے چار سے پانچ واقعات رپورٹ ہوتے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: صرف قصور میں 10 برس میں 272 بچوں سے زیادتی کے کیسز ہوئے، رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف
ثانیہ چودھری کے مطابق ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور میں ری ہیبلیٹیشن سینٹر کے قیام کے بعد حکومت صوبے کی سطح پر ایسے ہی دیگر شعبے بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔