بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

اصغر خان کیس میں کچھ چیزوں سےمتعلق تفتیش کی ضرورت ہے، حکم نامہ جاری

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس کے عبوری تحریری حکم نامے میں سیکرٹری دفاع کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا اور کہا ایف آئی اے کے دلائل سے مطمئن نہیں ہیں، ہمارےخیال کے مطابق کچھ چیزوں سےمتعلق تفتیش کی ضرورت ہے، :ایف آئی اے ایک ہفتے میں جواب جمع کرائے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس کاعبوری تحریری حکم نامہ جاری کر دیا، حکم نامے میں عدالت نے سیکرٹری دفاع کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا اور کہا سیکرٹری دفاع پیش رفت سےمتعلق تحریری جواب جمع کرائیں، سیکرٹری دفاع بتائیں فوجی افسران کے خلاف کیا کارروائی کی۔

[bs-quote quote=”سیکرٹری دفاع پیش رفت سےمتعلق تحریری جواب جمع کرائیں اور بتائیں فوجی افسران کے خلاف کیا کارروائی کی” style=”style-7″ align=”left” author_name=”حکم نامہ”][/bs-quote]

فیصلہ میں کہا گیا ایف آئی اے کے دلائل سے مطمئن نہیں ہیں، ایف آئی اےکہتی ہے مقدمہ آگے بڑھانے کی کوئی وجہ نہیں، نامزد افراد کے خلاف کارروائی نہیں کی جا سکتی، ہمارے خیال کے مطابق کچھ چیزوں سے متعلق تفتیش کی ضرورت ہے۔

حکم نامہ کے مطابق ڈی جی ایف آئی اے نےکہا تفتیش کادائرہ محدودہےمقدمہ بند کیاجائے،اصغر خان کے ورثاکےوکیل نےکہا فیصلے میں کچھ چیزیں طے کر دی گئی ہیں، وکیل نے کہا اس مقدمے میں نظر ثانی اپیل بھی خارج ہو چکی ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ایف آئی اے نے عدالتی فیصلے پر پوری طرح تحقیق نہیں کی، ایف آئی اے ایک ہفتے میں جواب جمع کرائے۔

سپریم کورٹ میں اصغر خان کیس کی گزشتہ سماعت 11 جنوری کو ہوئی تھی، جس میں اعلیٰ عدالت نے اصغرخان کیس بند نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سیکرٹری دفاع کونوٹس جاری کیا اور استفسار کیا کہ سیکرٹری دفاع بتائیں افسران کا معاملہ ان کوبھیجا تھا، تحقیقات کہاں تک پہنچی۔

مزید پڑھیں : سپریم کورٹ کا اصغرخان کیس بند نہ کرنے کا فیصلہ

سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے تھے کہ اصغرخان کی کوشش کورائیگاں نہیں جانے دیں گے۔

یاد رہے سپریم کورٹ میں اصغر خان کیس کی تفتیش نیب کے حوالے کرنے کے لیے درخواست دائر کر دی گئی تھی، جس میں استدعا کی گئی کیس کی تفتیش نیب کے سپرد کرنے کا حکم دیا جائے اور درخواست گزار کو کیس میں فریق بنایا جائے۔

خیال رہے چند روز قبل ائیر مارشل اصغرخان کے فرزند اور پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما علی اصغرخان نے کہا تھا کہ اصغرخان کیس کوبند نہیں ہونےدوں گا، اس کیس کی خود پیروی کےلئے تیار ہوں، سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو کیس کی پیروی کیلئے درخواست دے دی ہے، سپریم کورٹ سے نوٹس جاری ہونے کا انتظار ہے۔

واضح رہے اصغر خان کیس سیاسی رہنماؤں میں کروڑوں روپے تقسیم کرنے کے معاملے سے متعلق ہے ، کہا جاتا ہے کہ نوے کی دہائی میں پیپلز پارٹی کو شکست دینے کے سیاست دانوں کو خطیررقم رشوت میں دی گئی تھی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں