برلن: جرمنی نے ایران کی دوسری بڑی ایئرلائن ماہان ایئر پر پابندی عائد کردی ہے اور امریکا کی جانب سے اس کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس فیصلے کی وجہ سلامتی سے متعلق تحفظات کے علاوہ ایسے خدشات بھی ہیں کہ اس ایئرلائن کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔
ماہان ایئر لائن 2011 سے امریکی پابندیوں کی فہرست میں پر ہے اور یورپی یونین کے متعدد ممالک ایران پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ یورپی براعظم پر حملوں کے لیے جاسوسی کے عمل میں مصروف ہے۔
امریکی کے سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے جرمنی کی جانب سے ماہان ایئر پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے کو سراہا ہے۔
جرمنی میں امریکا کے سفیر رچرڈ گرینل نے کہا کہ میری سمجھ سے بالاتر ہے کہ جرمنی سے ماہان ایئر کو اپنے ملک میں پروازوں کی اجازت کیوں دی تھی میں اس سے قبل بھی یہ سوالات اٹھا رہا ہوں۔
Why is Mahan Air allowed to fly into Munich and Düsseldorf? I’m going to keep asking everyday. Read the fact sheet on them for yourself. https://t.co/Bvo16nvupo
— Richard Grenell (@RichardGrenell) September 14, 2018
واضح رہے ماہان ایئر ایران کی دوسری بڑی ایئرلائن ہے اور اس کی ہفتے میں چار پروازیں تہران اور جرمن شہروں ڈوسلڈروف اور میونخ کے درمیان چلتی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال مئی میں امریکی محکمہ خزانہ نے ایران کی دو فضائی کمپنیوں ماہان ایئر اور معراج ایئر سے وابستہ اداروں کے علاوہ دو ایرانیوں اور ایک ترکی کمپنی پر بھی پابندی عائد کی تھی۔
نیوکلیئر ڈیل کے خاتمے کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ امریکا ایران پر سخت ترین پابندیاں عائد کرے گا جس سے ایران کی معیشت بری طرح متاثر ہوگی۔