لندن: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت کے اندر سے اب کشمیر کیلئے آوازیں اٹھ رہی ہیں، جدوجہدآزادی کو دہشتگردی سے منسلک کرنے پر بھارت بے نقاب ہوچکا ہے۔
لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت نے پوری کوشش کی برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیر کانفرنس نہ ہو، بھارت نے میرا دورہ برطانیہ منسوخ کرانے کی کوشش بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے کشمیریوں پر ظلم وستم کو دنیا جان چکی ہے، آج پاکستان اور مظلوم کشمیریوں کی فتح ہوئی ہے، حق خودارادیت کی تحریک اب صرف سرینگر تک محدود نہیں رہی۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ آج کے اجلاس کی خوبصورتی پاکستان کی سیاسی پارٹیوں کی موجودگی تھی، مشاہدحسین سید، شیری رحمان سمیت ایم کیو ایم، جے یو آئی سینیٹرز بھی کشمیر کانفرنس میں موجود تھے، تمام سیاسی جماعتوں نے میری تقریر کی تائید کی۔
شاہ محمود نے واضح کیا کہ پاکستان کی سیاسی جماعتیں مسئلہ کشمیر پر ایک ہیں، برطانوی پارلیمنٹ میں 2گھنٹے اجلاس میں تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی، لارڈقربان حسین کی کشمیر پر یاد داشت کو برطانوی سیاسی نمائندوں نے منظور کیا، کامیاب کانفرنس پر پاکستانی ہائی کمیشن کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ستمبر میں اقوام متحدہ سے خطاب میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا، سابق وزیراعظم ناروے نومبر میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال دیکھ کر آئے ہیں، بھارت نے میرواعظ عمرفاروق کا پاسپورٹ 7 سال سے ضبط کر رکھا ہے۔
قبل ازیں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا لندن میں عالمی کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان جموں وکشمیر تنازع میں ایک فریق ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کا خون بہہ رہا ہے، وادی کشمیر جل رہی ہے، لوگ خوفزدہ ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے کشمیر نہیں بلکہ لوگوں پربھی غاصبانہ قبضہ کررکھا ہے، دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔