لاہور: سانحہ ساہیوال کے مقتولین کے لواحقین نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کا بائیکاٹ ختم کر دیا، لواحقین نے جے آئی ٹی کو بیانات ریکارڈ کرا دیے۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال کے مقتولین کے لواحقین نے بائیکاٹ ختم کر دیا ہے، لواحقین جمیل، جلیل، افضال اور سعید نے پولیس کلب لاہور میں جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کرا دیے۔
[bs-quote quote=”بچے ملزمان کو گننے کی حالت میں نہیں تھے، بچوں کے سامنے ابھی تک ملزمان کو بھی نہیں لایا گیا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وکیل”][/bs-quote]
لواحقین کے وکیل کا کہنا تھا کہ مقتول خلیل کے بچوں منیبہ اور عمیر کے بیانات بھی جے آئی ٹی کو جمع کرا دیے ہیں۔
وکیل نے بتایا کہ سانحے کے وقت بچے ملزمان کو گننے کی حالت میں نہیں تھے، بچوں کے سامنے ابھی تک ملزمان کو بھی نہیں لایا گیا ہے۔
لواحقین کے وکیل بیرسٹر احتشام نے کہا کہ جے آئی ٹی واقعے کے چشم دید گواہ ڈاکٹر ندیم سے بھی رابطہ کرے گی۔
وکیل کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی خلیل اور ذیشان کے واقعات کو الگ الگ دیکھ رہی ہے، جے آئی ٹی نے ایس ایس پی سی ٹی ڈی سے تفتیش اور بیان ریکارڈ کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ ساہیوال: متاثرین نے جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کر دیا
وکیل نے کہا کہ اگر آئندہ 7 روز میں انصاف نہیں ملا تو وہ عدالت میں جائیں گے۔
مزید پڑھیں: سانحہ ساہیوال : 6 نامزد ملزمان کا جسمانی ریمانڈ منظور
یاد رہے کہ دو روز قبل سانحے کی تحقیقات کے سلسلے میں بننے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے کیس کے مدعی جلیل اور اہلِ خانہ سمیت ذیشان کے بھائیوں سے ملاقات کی تھی، جے آئی ٹی سربراہ نے بیانات کے لیے مقتولین کے بھائیوں کو پولیس کلب بلایا، تاہم متاثرین نے جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کر دیا۔
گزشتہ روز جے آئی ٹی نے سانحہ ساہیوال میں ملوث 6 نامزد ملزمان کا 15 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انھیں پولیس کے حوالے کردیا ہے۔