تازہ ترین

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

پاکستان سمیت دنیا بھر میں سال 2019 کے دوسرے سپر مون کا نظارہ

کراچی: پاکستان سمیت دنیا بھر میں سال 2019 کے دوسرے سپر مون کا نظارہ کیا گیا، سال کا پہلا سپر مون 21 جنوری 2019 کو دیکھا گیا تھا۔

چاند ہمیشہ سے دیکھنے والوں کو لبھاتا اور اپنی جگہ کھینچتا ہے اور جب چاند معمول سے زیادہ بڑا اور روشن ہو تو ہر نگاہ اس پر ٹک سی جاتی ہے، ایسا ہی شاندار نظارہ دنیا بھر میں دیکھا گیا.

ڈائریکٹرمیٹ عبدالرشید کے مطابق آج سال 2019 کا دوسرا سپر مون ہے، سال کا پہلا سپر مون 21 جنوری 2019 کو دیکھا گیا تھا، سپر مون میں چاند زمین کے قریب آجاتا ہے۔

ڈائریکٹر میٹ عبدالرشید نے کہا کہ سپر مون کا نظارہ پوری رات کیا جاسکتا ہے، سپر مون میں چاند 30 فیصد زیادہ روشن نظر آتا ہے، سپر مون میں 14 فیصد چاند زمین کے قریب آجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 14ویں کا چاند ویسے ہی خوبصورت ہوتا ہے، آج مزید دلفریب نظر آئے گا۔

سپرمون، آخر چاند اتنا روشن اور بڑا کیوں دکھائی دیتا ہے

فلکیاتی سائنسدان کئی صدیوں سے کائنات کے سربستہ رازوں کی گھتیاں سلجھانے میں دن رات ایک کیے ہوئے ہیں تاکہ یہ جان سکیں کہ نظام ِ شمسی کے دیگر سیاروں پر زندگی کے آثار موجود ہیں یا نہیں اور اس مقصد کے لیے ان کی تحقیقات کا سب سے اہم مر کز زمین کا اکلوتا چاند رہا ہے۔

رواں برس 2017اس حوالے سے کافی اہمیت کا حامل رہا کہ نا صرف سائنسدان بلکہ دنیا بھر سے فلکیات کے شیدائیوں کو کئی انوکھے فلکیاتی عوامل کا مشاہدہ کرنے کا موقع ملا اور ابھی دسمبر کے مہینے میں ایسے کئی مواقع متوقع ہیں۔اگرچہ اِن یادگار فلکیاتی عوامل کے سلسلے کا آغاز پچھلے برس نو جنوری 2016 سے ہوا جب آسمان کی بے کراں وسعتوں میں ہمارے نظام ِ شمسی کے دو اہم سیارے زہرہ اور زحل ایک دوسرے کے اتنے قریب نظر آئے کہ اسے دونوں سیاروں کا ” بوسہ ” قرار دیا گیا ، اگرچہ یہ صرف ایک نظری دھوکہ تھا اور زہرہ اور زحل ہنوز ایک دوسرے سےبہت زیادہ فاصلے پر تھے۔ اسی برس انوکھا اور عشروں میں کبھی دکھائی دینے والا ایک یادگار واقع اکتوبر ، نومبر اور دسمبر میں رونما ہونے والے تین “سپر مونز ” کاایک سلسلہ تھا۔

سپر مون کو واضح طور پر دیکھنے کے لیے جنوب کی جانب روشنیوں اور آبادی سے دور علاقوں کا رخ کرنا چاہیئے اور یہ بات ذہن میں رکھنے چاہیئےکہ غروب ِ آفتاب کے بعد چاند افق پر جتنا بلند ہوگا ‘ اتنا ہی روشن اور بڑا دکھائی دے گا۔چونکہ چاند کا زمین کے ساتھ فاصلہ دو راتوں میں زیادہ متاثر نہیں ہوتا اس لیے اگر کوئی شخص مطلع ابر آلود ہونے کے باعث ایک رات اسے دیکھنے سے قاصر رہا تو وہ اگلی رات بھی اسے دیکھ سکتا ہے۔پچھلے برس رونما ہونے والی سپر مونز کی سیریز کا آغاز اکتوبر میں ہوا ۔

Comments

- Advertisement -