امریکی صدر ڈونلڈ کا کہنا ہے کہ داعش کی پروپیگنڈا ٹیم کا حصہ بننے کے لیے امریکا چھوڑنے والی خاتون کو دوبارہ ملک میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے اپنے ٹویٹر پیغام میں امریکی سیکرٹری داخلہ مائیک پومپیو کو حکم دیا ہے کہ ’’ ہدا متھانا کو ملک میں آنے کی اجازت نہیں دی جائے‘‘۔
مائیک پومپیو نے اس سے قبل اپنے بیان میں کہا تھا کہ 24 سالہ ہدا ، امریکی شہری نہیں ہیں اور انہیں واپس قبول نہیں کیا جائے گا، تاہم خاتون کے اہل خانہ اور ان کے وکیل نے یہ ثا بت کردیا کہ اس کے پاس امریکی شہریت موجود ہے۔
یاد رہے کہ ہدا متھانا جو کہ امریکی ریاست الاباما کی شہری ہیں ، انہوں نے 20 سال کی عمر میں داعش میں شمولیت کے شام کا سفر کیا تھا۔ ہدا نے اپنے اہل خانہ سےجھوٹ بولا تھا کہ وہ اپنی یونی ورسٹی کے ایک ایونٹ میں شرکت کے لیے ترکی جارہی ہیں۔
داعش میں شمولیت اختیارکرنے والی برطانوی لڑکی، گھر لوٹنے کی خواہش مند
ہدا متھانا کا کیس برطانوی نژاد ٹین ایجر شمیمہ بیگم سے ملتا جلتا ہے ، جنہوں نے 15 سال کی عمر میں داعش میں شمولیت کے لیے برطانوی شہریت ترک کردی تھی۔
کچھ دن قبل شام و عراق میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے والی تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی نژاد لڑکی شمیمہ بیگم نے واپس اپنے برطانیہ لوٹنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا ، جس پر برطانیہ کے وزیر داخلہ ساجد جاوید نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر 19 سالہ شمیمہ بیگم واپس برطانیہ آئیں تو انہیں مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
برطانوی نژاد شمیمہ فروری 2015 میں اپنی دو سہیلیوں 15 سالہ امیرہ عباسی، اور 16 سالہ خدیجہ سلطانہ کے ہمراہ گھر والوں سے جھوٹ کہہ کر لندن کے گیٹ وک ایئرپورٹ سے ترکی کے دارالحکومت استنبول پہنچی تھیں جہاں سے وہ تینوں سہیلیاں داعش میں شمولیت کے لیے شام چلی گئی تھیں۔
پناہ گزین کیمپ میں مقیم دہشت گرد لڑکی نے صحافی کو بتایا تھا کہ وہ حاملہ ہے اور اپنی اولاد کی خاطر واپس اپنے گھر برطانیہ جانا چاہتی ہے۔مذکورہ لڑکی کے دو بچے اور تھے، جو اب اس دنیا میں نہیں رہے اور اس کے ساتھ شام آنے والی ایک لڑکی بمباری میں ہلاک ہوچکی ہے جبکہ دوسری کا کچھ پتہ نہیں۔