کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) نے اپنے ہی محکمے میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا۔
تفصیلات کے مطابق رشوت لینے پر 2 افسران اور فرنٹ مین کے خلاف ایف آئی اے نے تحقیقات کا آغاز کردیا، جلد حقائق سامنے آجائیں گے۔
ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر پر صنعت کار سے رشوت لینے کا الزام ہے، تحقیقات کے بعد جرم ثابت ہونے پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے مبینہ طور پر 2 کروڑ 40 لاکھ روپے رشوت لی ہے۔
قبل ازیں رواں سال جنوری میں ایف آئی اے افسران کا انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔
ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 2014ء میں افغان شہریوں کو غیر قانونی طریقے سے برطانیہ بھیجا گیا ہے۔
میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل: ایف آئی اے ملزمان کو ضمانت دینے کی مخالف
دوسری جانب میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل سے متعلق کراچی کی بیکنگ کورٹ میں سماعتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، گذشتہ ماہ 6 فروری کو کیس کی سماعت کے دوران ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے انور مجید اور عبدالغنی مجید کو ضمانت دینے کی مخالفت کردی تھی۔
ایف آئی اے کے وکیل کا کہنا تھا کہ کیس اسلام آباد منتقل ہونے پر غور ہو رہا ہے، ضمانت نہ دی جائے۔