لندن : سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ ہندوستان سےخیر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے اور نہ ہی عمران خان کو بار بار تقریر کرکے امن کی درخواستیں کرنے کی ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں پاک بھارت صورتحال پر کہا افواج پاکستان بلخصوص پاک فضائیہ کی کارکردگی پر مکمل اطمینان مگر حکومتی پالیسی پر تحفظات ہیں، اس وقت چونکہ اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے تو اظہار خیال نہیں کروں گا۔
چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ہندوستان سےخیر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے اور نہ ہی عمران خان کو بار بار تقریر کرکے امن کی درخواستیں کرنے کی ضرورت ہے۔
پائلٹ کی واپسی پر جلد بازی کا مظاہرہ کیا گیا
بھارتی پائلٹ کی رہائی کے حوالے سے سابق وزیر داخلہ نے کہا پائلٹ کی واپسی پر جلد بازی کا مظاہرہ کیا گیا ، بھارتی میڈیا ہندوستانی ایجنسیز اور حکومت کی زبان بول رہا ہے جبکہ پاکستانی میڈیا نے آذاد ہونے کے باوجود موئثر انداز سے پاکستان کے مفاد کا دفاع کیا۔
ن کا کہنا تھا کہ ہمیں حقائق کو سامنے رکھنا چاہیے، میں سمجھتا ہو اگر کوئی ملک کھڑا ہو سکتا ہے وہ ترکی ہے چین بھی ہے اور بھی ممالک ہیں لیکن ترکی ہماری خواہش کے مطابق کھڑا ہے ۔
ہندوستان کی کوئی بھی جماعت پاکستان کے حق میں نہیں ہوسکتی
چوہدری نثار نے کہا جو بھی جماعت ہندوستان کی ہے وہ پاکستان کے حق میں نہیں ہوسکتی، مودی ہندوستان میں بھی پسندیدہ لیڈر نہیں ہے ، ہندوستان میں پاکستان پر گالی گلوچ کرکے سیاست کی جاتی ہے۔
سابق وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ اکستان کی فوج نے جنگی تیاری بہتر انداز سے کر رکھی ہے، سائیکولجیکل اور سیاسی جنگ کے لیے ہم تیار نہیں ہیں۔