تازہ ترین

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

یورپی یونین کا بدعنوان ممالک کی فہرست میں سعودیہ کا نام شامل کرنے سے انکار

برسلز : یورپی یونین نے بدعنوان ممالک کی فہرست میں سعودی عرب کا نام شامل کرنے کی یورپین کمیشن کی تجویز مسترد کردی۔

تفصیلات کے مطابق بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں جمعے کے روز منعقدہ ایک اجلاس کے دوران یورپی یونین کے رکن ممالک نے یورپین کمیشن کی جانب سے سعودی عرب بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز منسوخ کردی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے رکن ممالک نے کہا کہ سعودی عرب یورپی اسلحے اور دیگر سازو سامان کا ایک بڑا خریدار ہے اسے ہائی کرپٹ ممالک کی فہرست میں نہیں ہونا چاہیے۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس یورپین کمیشن نے یورپی یونین سعودی عرب سمیت سات ممالک کو دہشت گردی اور دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت روکنے میں ناکامی پر بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز دی تھی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپین کمیشن کی بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل ہونے والے ممالک پر کسی قسم کی پابندی عائد نہیں کی جاتی، لیکن ان ممالک کے اداروں سے تجارت احتیاط سے کرنی ہوتی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی کمیشن کی جانب سے نشانہ بنائے جانے والے نئے ممالک میں پانامہ, سعودی عرب, نائجیریا سمیت سات ممالک شامل ہیں جبکہ پاکستان، ایران، عراق، شمالی کوریا اور ایتھوپیا سمیت 16 ممالک پہلے اس فہرست میں شامل ہیں۔

مزید پڑھیں : بدعنوان ممالک کی فہرست میں سات ممالک کا اضافہ

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور دیگر سات ممالک کے مذکورہ فہرست میں شامل ہونے کے بعد بدعنوان ممالک کی تعداد 23 ہوگئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ اقدام ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں جمال خاشقجی کے دردناک قتل کے بعد سعودی حکومت اور یورپی یونین کے مابین کشیدگی کے بعد سامنے آیا تھا۔

Comments

- Advertisement -