کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی، مختلف حادثات میں بچوں سمیت 5 افراد جان کی بازی ہارگئے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارشوں، سیلابی ریلوں سے متعدد مکانات گرنے اور دیگر حادثات میں بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔
قلعہ عبداللہ کے قریب قومی شاہراہ پرپل سیلابی ریلے میں بہہ گیا، چمن، پشین، ہرنائی، ژوب، لورالائی، قلعہ سیف اللہ میں شدید بارشوں کے باعث ندی نالے بپھر گئے۔
چاغی میں 600 فٹ سے زائد ریلوے ٹریک بہہ جانے سے پاک ایران ریلوے سروس معطل ہوگئی ہے۔
خضدار، لسبیلہ اور اوتھل میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی ریلوں نے حب ڈیم کا رخ کرلیا ہے اور حب ڈیم میں پانی کی سطح میں مزید 10 سے 20 فٹ اضافے کا امکان ہے۔
نصیرآباد میں بارشوں کے بعد دریائے ناڑی بینک میں گیارہ ہزار کیوسک کا سیلابی ریلی گزر رہا ہے۔
میرانی ڈیم میں پانی کی سطح خطرے کے نشان تک پہنچ گئی، ضلعی انتظامیہ نے ہنگامی صورت حال کسے نمٹنے کے لیے پاک فوج سے مدد طلب کرلی۔
واضح رہے کہ شمالی مشرقی بلوچستان میں برف باری اور بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، وادی زیارت میں برف باری کا 15 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے اور اب تک 3 سے 4 فٹ برف پڑچکی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مارچ کے پہلے ہفتے تک ملک کے بیشترعلاقوں میں برفباری اور بارش کا سلسلہ جاری رہے گا۔