برسلز : اراکین یورپی پارلیمنٹ نے پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ کی واپسی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چودہ فروری کو پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کی خودکش دھماکے میں ہلاکت کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان شدید کشیدگی چل رہی ہے جس پر یورپی پارلیمنٹ نے اظہار تشویش کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان اور بھارتی وزیر اعظم مودی کو خط ارسال کیا ہے۔
پاک بھارت کے وزراء اعظم کو بھیجا گیا خط یورپی پارلیمنٹ کے رکن سجاد کریم کی جانب سے تحریر کیا گیا ہے جس پر یورپی پارلیمنٹ کے نائب صدر سمیت 40 ارکان نے دستخط کیے ہیں۔
[bs-quote quote=”کشمیریوں کو شریک کیے بغیر خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”یورپی پارلیمنٹ”][/bs-quote]
خط میں دونوں ملکوں کی قیادت پر کشیدگی کے خاتمے کےلیے مذاکرات کا آغاز کرنے پر زور دیا گیا ہے، اراکین یورپی پارلیمنٹ کا خط میں کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی واپسی کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان کا اقدام مذاکرات اور امن کا راستہ کھولنے کا باعث بنے گا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کو شریک کیے بغیر خطے میں دیرپا امن قائم نہیں ہوسکتا، یورپی پارلیمنٹ اس ضمن اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
یاد رہے کہ چودہ فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے خود کش حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحانہ اقدامات اٹھائے تھے۔
بھارتی فضائیہ نے 25 اور 26 فروری کی شب پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بالا کوٹ کے مقام جبہ پر طیاروں کا ایمونیشن گرایا تھا جس کے بعد وہاں کی حکومت نے کامیابی کے بلند و بانگ دعوے کیے تھے۔
ایک روز بعد بھارت نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی تو پاک فضائیہ کے شاہینوں نے بھرپور دفاعی حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے انڈین ائیر فورس کے دو جہاز تباہ اور ایک پائلٹ کو زندہ گرفتار کیا تھا۔
پاکستان نے مستحکم پوزیشن ہونے کے باوجود خطے میں امن کے لیے اقدامات کیے اور عمران خان نے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا جس کے بعد اُسے واہگہ کے راستے بھارت واپس بھیجا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتے: سشما سوراج
وزیراعظم عمران خان کے جذبہ خیر سگالی کو بھارت ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں سراہا گیا، اقوام متحدہ نے بھی پاکستان کے امن و امان کے اقدامات کی تعریف کی اور اُسے سراہا بھی تھا۔
دوسری جانب بھارت کی اپوزیشن جماعتوں اور صحافیوں نے مودی حکومت پر شدید تنقید کی تھی اور لوک سبھا کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سربراہ راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ مودی دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے لیے خطے کو جنگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔