کراچی: پاکستان انٹرنیشل ایئر لائن (پی آئی اے) کی انتظامیہ نے عملے کی مینول حاضری پر مکمل پابندی عائد کردی جبکہ پائلٹ اور فضائی میزبانوں کی رہائش گاہ اور ہوٹل سے متعلقہ فیصلے بھی سی ای او کے سپرد کردیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشل ایئر لائن کی انتظامیہ نے بڑے فیصلے کرتے ہوئے عملے کی مینول حاضری پر مکمل پابندی عائد کردی ہے۔ انتظامیہ کے مطابق ٹائم مینجمنٹ سسٹم کے علاوہ مینوئل حاضری قابل قبول نہ ہوگی۔
انتظامیہ کی جانب سے ملازمین کی نمائندہ یونین اور ایسوسی ایشن عہدیداروں کو حاصل استثنیٰ بھی ختم کردی گئی ہے۔ عہدیداروں کو استثنیٰ دینے کا اختیار صرف چیف آپریٹنگ افسر (سی او او) کو ہوگا۔ گراونڈ کیے گئے فضائی میزبانوں کو بھی نظام سے حاضری لگانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
پی آئی اے انتظامیہ نے بھی کیبن کریو سے متعلقہ تمام امور پر فیصلوں کا اختیار بھی سی ای او کے سپرد کردیا ہے۔ غائب ملازمین اور متعلقہ سپروائزر کے خلاف ایکشن لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
غائب ملازمین کے خلاف مکنہ کارروائی میں ملازمت سے برطرفی تک کی انتہائی سزا بھی شامل ہے۔ پائلٹ اور فضائی میزبانوں کی رہائش گاہ اور ہوٹل سے متعلقہ فیصلے بھی سی ای او کے سپرد کردیے گئے ہیں۔
انتظامیہ نے کاک پٹ اور کیبن کریو کے لیے قائم کمیٹی کو براہ راست سی ای او کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے چیئرمین پی آئی اے ایئر مارشل ارشد محمود ملک سے ملاقات کی تھی۔ ملاقات میں پی آئی اے کے خسارے میں مزید کمی لانے کے لیے مختلف اقدامات پر غور کیا گیا تھا۔
وزیر اعظم عمران خان نے ادارے میں بہتری کے لیے کیے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار بھی کیا تھا۔