اسلام آباد: وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ وہ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کے بیان پر حیران ہیں جن میں انھوں نے بھارتی مؤقف کو دہرایا۔
تفصیلات کے مطابق شیرین مزاری نے بلاول بھٹو کی اسلام آباد میں تقریر پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے کیوں نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں کیا، بلاول بھٹو نے بھارتی مؤقف بیان کر دیا ہے۔
وفاقی وزیر کا اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلےمیں کہنا تھا کہ بلاول بھٹو عدالتوں میں پیشیوں پر غصے میں ہیں، وہ سمجھتے تھے کہ جعلی اکاؤنٹس غلط ہیں تو کیوں پیچھے نہیں ہٹے، جعلی اکاؤنٹس کا پیسا کیوں استعمال کرتے رہے انھوں نے کمپنی کے دستاویز پر دستخط کیے۔
شیریں مزاری نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نیشنل ایکشن پلان کے تحت جتنا ایکشن لے رہی ہے ماضی میں نہیں لیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ماضی میں معاشی حالات تباہ کیے گئے اور ملک کو قرضوں کے دل دل میں پھنسایا گیا، احتساب ہم نہیں کر رہے، یہ مقدمات بہت پہلے سے چلتے آ رہے ہیں، پی ٹی آئی حکومت نے ن لیگ اور پی پی کے خلاف مقدمات نہیں بنائے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا حکومت نے کالعدم تنظیموں سے منسلک وفاقی وزرا کو ہٹا دیا؟ نہیں: بلاول بھٹو
شیریں مزاری نے بھارت کے حوالے سے کہا کہ بھارت میں سکھوں اور مسلمانوں پر مظالم ہو رہے ہیں، پلوامہ کا بہانہ بنا کر بھارت میں طالب علموں پر تشدد کیا جا رہا ہے، بھارتی عدالتوں نے مجرموں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے
انھوں نے کہا کہ گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام کرنے والوں کو رہا کیا گیا، اعتراف کے باجود بابو بجرانی نامی بڑا ملزم ضمانت پر باہر ہے، مقبوضہ کشمیر مظالم پر بھارت کے خلاف یوگوسلاویا طرز کے ٹریبونل بنوائے جا سکتے ہیں۔