لاہور: سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف خود تو ضمانت پر رہا ہو کر گھر پہنچ گئے ساتھ ہی جاتے جاتے اپنے مشقتی کی بھی ضمانت کروا گئے، عدالت نے مشقتی سوار حسین کی سزا معطل کرتے ہوئے اس کی رہائی کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف جیل میں اپنے مشقتی سوار حسین کی خدمت سے بے حد خوش ہوئے اور اسے اس کی خدمت کا صلہ دیتے ہوئے اس کی ضمانت کروا دی۔
مشقتی سوار حسین قتل کے مقدمے میں قید تھا اور اسے سنہ 2009 میں 14 سال قید کی سزا ہوئی تھی۔ نواز شریف کی ہدایت پر لیگی لائرز فورم نے لاہور ہائیکورٹ میں سوار حسین کی اپیل دائر کی۔
لاہور ہائیکورٹ نے سوار حسین کی سزا معطل کرتے ہوئے اسے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ سوار حسین اپنی سزا کا بڑا حصہ کاٹ چکا ہے، سزا کے خلاف سوار حسین کی اپیل پر ہائیکورٹ نے فیصلہ نہیں کیا تھا۔
عدالت نے مزید کہا کہ اگر سزا معطل نہ کی تو امکان ہے کہ سوار حسین اپیل پر فیصلے تک سزا پوری کاٹ لے گا، اپیل کے فیصلے تک مکمل سزا کاٹنا ایسا ہی ہوگا جیسے ایڈوانس میں سزا دی جائے۔
ذرائع کے مطابق مشقتی نے جیل میں نواز شریف کی بہترین خدمت کی جس کے بعد نواز شریف نے اس کی خدمت سے خوش ہو کر سزا معطلی کی درخواست کی ہدایت کی، سوار حسین کے 2 لاکھ کے ضمانتی مچلکے کا انتظام بھی لیگی وکلا کی جانب سے کیا گیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز میاں نواز شریف کو طبی بنیادوں پر 6 ہفتے کی ضمانت پر رہا کیا گیا تھا، اس دوران نواز شریف کو ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
چھ ہفتے کی مقررہ مدت ختم ہونے کے بعد ضمانت از خود منسوخ ہوجائے گی اور اگر اس کے بعد نواز شریف نے خود کو قانون کے حوالے نہیں کیا تو انہیں گرفتار کیا جائے گا۔