اسلام آباد : پاکستان میں مہنگائی پانچ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، شرح میں اضافہ مجموعی طور پر نو اعشاریہ41فی فیصد تک ریکارڈ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ شماریات نے مہنگائی کے ماہانہ اعداد و شمارجاری کردیے ہیں جس کے مطابق ملک میں مہنگائی نے گزشتہ پانچ سال کی بلند ترین سطح کو عبور کر لیا ہے۔
محکمہ شماریات ڈویژن سے جاری رپورٹ کے مطابق مارچ2019 میں مہنگائی کی شرح 9.4فیصد تک پہنچ گئی، جبکہ جولائی 2018 سےمارچ 2019 تک مہنگائی کی شرح میں 6.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
مہنگائی کی شرح میں فروری کی نسبت مارچ میں1.4فیصد اضافہ ہوا، شماریات ڈویژن رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سالانہ بنیاد پر سی این جی کی قیمتیں 25.3 فیصد بڑھیں جبکہ ایل پی جی سلینڈر13.4 اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 13.1 فیصد سے زائد مہنگا ہوا۔
اس کے علاوہ سالانہ بنیاد پر ہری مرچ151فیصد اور لال مرچ27.6 فیصد مہنگی ہوئیں، دالوں کی قیمت22.7فیصد اور گوشت کی قیمتیں13.8فیصد تک بڑھیں۔
رپورٹ کے مطابق ٹماٹر کی قیمت میں ایک سال کے دوران315فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ٹماٹر کی قیمت میں ایک ماہ میں 18.8فیصد اور کیلا15فیصد سے زائد مہنگا ہوا۔
شماریات ڈویژن کے مطابق کتابوں کی قیمت31.3اور ٹیوشن فیس میں27.7 فیصد اضافہ ہوا، سیمنٹ کی قیمتیں ایک سال کے دوران13.9فیصد بڑھ گئیں۔
اس کے علاوہ ماہانہ بنیاد پر پیاز39.2 فیصد اور کینو22.3 فیصد مہنگے ہوئے، دال مونگ کی قیمت ایک ماہ کے دوران12.6فیصد اور لہسن11فیصد مہنگا ہوا، چینی18فیصد اور گوشت13فیصد مہنگا ہوا جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت4.4فیصد اور کرایوں میں13.4 فیصد اضافہ ہوا، اندرون شہر بسوں کےکرائے47 فیصد مہنگے ہوئے۔
شماریات ڈویژن کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اپریل2014میں مہنگائی بڑھنے کی شرح9.1فیصد تھی، مٹر گزشتہ سال مارچ کی نسبت54فیصد اور کھیرا45فیصد مہنگے ہوئے۔