منگل, نومبر 19, 2024
اشتہار

ورلڈ کپ میں کپتان کون ہوگا، مکی آرتھر نے بتادیا

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور:قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ ٹیم کے سینئر کھلاڑی فٹ اور ورلڈ کپ کے لیے تیار ہیں،ون ڈے سیریز سے کئی مثبت چیزیں سامنے آئیں، عابد علی کی کارکردگی نے بہت متاثر کیا، ورلڈ کپ اسکواڈ سے متعلق ہم بہت کلیئر ہیں۔

تفصیلات کےمطابق قذافی اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کے لیے ہمارے پاس ہرکھلاڑی کا انفرادی منصوبہ تیار ہے،انگلینڈ میں بھرپور تیاری کریں گے، تمام اہم کھلاڑیوں کو فٹنس کے معیار پر پورا اترنا ہوگا، فٹنس پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا جائےگا ۔

انہوں نے کہا کہ آسٹریلیاسے سیریزمیں5-0 سے شکست مایوس کن ہےلیکن دورے میں پانچ سنچریاں بنیں، آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز میں نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دیا تاکہ ٹیلنٹ کو دیکھ سکیں۔انہوں نے کہا کہ ون ڈے سیریز سے کئی مثبت چیزیں سامنے آئیں، عابد علی کی کارکردگی نے بہت متاثر کیا،

- Advertisement -

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ ورلڈ کپ سے قبل 11 میچز ملیں گے، انگلینڈ میں بھرپور تیاری کریں گے، تمام اہم کھلاڑیوں کو فٹنس کے معیار پر پورا اترنا ہوگا، فٹنس پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا، وہ ہمیشہ پہلی ترجیح ہے۔مکی آرتھر نے کہا کہ کھلاڑی اچھی کارکردگی پیش کریں، ہمیں اس پر کام کرنا ہے، آئندہ 2 روز میں سلیکشن کمیٹی کے ساتھ بیٹھیں گے اور کھلاڑیوں کا فٹنس ٹیسٹ 14 اپریل کو ہوگا۔

مکی آرتھر نے کہا کہ سرفراز احمد فرسٹ چوائس وکٹ کیپر ہیں اور وہ پاکستان ٹیم کے کپتان ہیں ،جب کہ محمد عامر بڑے میچ کا بولر ہے، اس کی فارم اچھی نہیں تھی،محمد عامر کی قومی اسکواڈ میں شمولیت کا فیصلہ انضمام الحق کے ساتھ نشست میں ہوگا۔مڈل آرڈر بلے باز عمر اکمل سے متعلق ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ عمر اکمل کا رویہ دورے میں اچھا رہا اس نے متاثر کرنے کے لیے بہت محنت کی تاہم ان کا واقعہ بھی مجھے میڈیا منیجر نے بتایا۔ انہوں نے کہا کہ جو کھلاڑی ہمارے ساتھ کافی عرصے سے ہیں ان کے رویے میں فرق واضح ہے، بدقسمتی سے عمر اکمل دورے میں بڑی اننگز نہیں کھیل سکا۔

آسٹریلیا کے خلاف سیریز کےلئے شامل کیے جانے والے نئے کرکٹرز کو ماضی میں اس طرح کی ٹریننگ کے مواقعے نہیں ملے اس لیے معیار کا فرق بھی نظر آیا، ورلڈ کپ کے امیدواروں کی فٹنس کو لاہور میں جانچا جائے گا،جلد ہی معاون کو چز کے ساتھ ملاقات میں کھلاڑیوں کے مسائل اور ان میں بہتری لانے کے امکانات پر بات کروں گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں