اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

سپریم کورٹ، دہشت گردی کی تعریف سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے دہشت گردی کی تعریف سےمتعلق کیس کافیصلہ محفوظ کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آصف سعیدکھوسہ کی سربراہی میں7رکنی لارجر بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پر چیف جسٹس آصف سعیدکھوسہ کا کہنا تھا کہ انسداددہشت گردی قانون میں ابہام ہے، انسداد دہشت گردی قانون کی وسیع تشریح کرنی پڑے گی۔

- Advertisement -

انھوں نے کہا کہ منصوبے کے تحت عدم تحفظ پھیلانا دہشت گردی ہے، ہر جرم سےعدم تحفظ پھیلتا ہے، اگر کسی محلےمیں چوری ہوتو پورا محلہ عدم تحفظ کاشکارہوتا ہے، جرم عدم تحفظ کی نیت سے کیا جائےتو یہ دہشت گردی ہے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ ابھی تک دہشت گردی کی تعریف نہیں کر سکا، انشاءاللہ ہم دہشت گردی کی تعریف کریں گے۔

چیف جسٹس نے “دہشت گردی کی تعریف” کے تعین کے لیے لارجر بنچ تشکیل دے دیا

انھوں نے مزید کہا کہ ہرسنگین جرم دہشت گردی نہیں ہے، انسداد دہشت گردی عدالتوں میں تو عام مقدمات کا بھی ٹرائل ہورہا ہے۔ اس موقع پر انھوں نے سنگین مقدمات میں میڈیا کے غیر ذمے دارانہ رویہ کا بھی ذکر کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ طاقت کےذریعے اپنے خیالات دوسروں پرتھوپنا بھی دہشت گردی ہے۔

اس موقع پر سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ جرم کے نتائج سےنیت کونہیں جانچا جا سکتا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں