اشتہار

الجیرین عوام کا احتجاج، صدرعبدالعزیز 20 سال بعد عہدے سے مستعفی

اشتہار

حیرت انگیز

الجزائر : الجیریا کے صدر عبدالعزیز بوتو فلیخا نے شدید عوامی احتجاج کے نتیجے میں طویل عرصے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق عبدالعزیز بوتو فلیخا گزشتہ بیس برس نے صدارت کی کرسی پر براجمان تھے، عبدالعزیز نے پانچویں مرتبہ صدارتی الیکشن میں شامل ہونے کی منصوبہ بندی پہلے ہی ترک کردی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ الجیریا کی طاقتور فوج نے 82 سالہ صدر کو صدارتی ذمہ داریاں کی انجام دہی کے لیے ناقابل قرار دے دیا تھا۔

- Advertisement -

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سابق الجیرین صدر عبدالعزیز کو چھ برس قبل عارضہ قلب لاحق ہوا تھا جس کے باعث عوامی تقریبات میں شاز و نادر ہی شرکت کرتے تھے۔

برطانوی میدیا کا کہنا ہے کہ 20 سالوں سے صدارتی کرسی پر براجمان عبدالعزیز کے مستعفی ہونے کی خبر سن کر ہزاروں کی تعداد میں شہری سڑکوں پر جشن منارہے ہیں۔

ایک شخص نے خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ بات اہم ہے کہ ہمیں 100 فیصد جمہوریت مل گئی ہے، ہمیں سابقہ حکومت کو مکمل طور پر ہٹانے کی ضرورت ہے اور یہ بہت مشکل کام ہے‘۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سابق صدر عبدالعزیز بوتو فلیخا کے خلاف فروری میں فروری 2019 میں پہلی مرتبہ احتجاجی مظاہروں کا آغاز ہوا تھا جب انہوں نے پانچویں مرتبہ صدارتی انتخابات میں شرکت کرنے کا اعلان کیا تھا۔

الجیرین صدر نے یکم مارچ کو اعلان کیا تھا کہ اگر وہ الیکشن میں کامیاب ہوگئے تو پانچویں مرتبہ عہدہ نہ سنبھالنے اور وزیر اعظم کو برطرف کرنے کا وعدہ کیا تھا تاہم عوام نے صدر کے وعدے کو مسترد کردیا تھا۔

میڈیا کے مطابق الجیریا کی طاقتور افواج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل احمد صلاح کا کہنا تھا کہ ’عبدالعزیز مزید اپنی ذمہ داریاں انجام دینے کے قابل نہیں ہیں انہیں وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے‘۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں