اشتہار

افغان حکام نے طالبان سے مذاکرات کے لیے ٹیم تشکیل دے دی

اشتہار

حیرت انگیز

کابل: افغان حکام نے طالبان سے مذاکرات کیلئے 22 رکنی ٹیم تشکیل دے دی، جو قطر میں ہونے والے امن مذاکرات میں حصہ لے گی۔

تفصیلات کے مطابق افغانستان نے طالبان سے مذاکرات کیلئے 22 رکنی ٹیم تشکیل دے دی ہے جو 14 اور 15 اپریل کو قطر میں ہونے والے امن مذاکرات میں حصہ لے گی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ افغان حکومت نے امن مذاکرات کے لیے عبدالسلام رحیمی کی سربراہی میں 22 اراکین پر مشتمل مذاکراتی ٹیم تشکیل دی ہے، مذاکراتی ٹیم 14 اور 15 اپریل کو قطر میں طالبان نمائندوں سے مذاکرات کرے گی۔

- Advertisement -

افغان حکومت کے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں امن مذاکراتی ٹیم کے اراکین کا انتخاب کیا گیا جبکہ 37 اراکین پر مشتمل قومی مفاہمتی کونسل کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جو اندرونی اور بیرونی اسٹیک ہولڈرز سے ہونے والے مذاکرات کی نگرانی کرے گی۔

مذاکراتی کمیٹی اور مفاہمتی کونسل مشترکہ طور پر افغانستان میں جاری خانہ جنگی کے خاتمے اور سیاسی مفاہمت کے لیے اپنا کردار ادا کریں گی اور اس حوالے سے تمام فریقین بشمول پاکستان، سعودی عرب، امریکا اور قطر کی قیادت سے بھی رابطے کیے جائیں گے۔

امریکا اور طالبان کا 2 اہم نکات پر اتفاق، افغانستان سے افواج کی واپسی زیرغور

طالبان ہمیشہ سے افغان حکام سے مذاکرات سے انکاری رہے ہیں، ان کے مطابق کابل ایک کٹھ پتلی ریاست ہے جس امریکا کے کہنے پر اقدامات کرتی ہے۔

یاد رہے کہ حالیہ امریکا طالبان مذاکرات دوحہ قطر میں 25 فروری کو شروع ہوئے، جس کے لیے پاکستان نے اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔ دو دن قبل افغان میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ فریقین میں کچھ معاملات پر اتفاق ہو گیا ہے اور چند معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں